اسلام آباد(اُمت نیوز)صدر کسان اتحاد پاکستان خالد محمود کھوکھر کا کہنا ہے کہ نگراں حکومت میں پیسہ کمانے کیلئے گندم درآمد کی گئی، کاشتکار سے گندم نہ خریدنے سے ملک کا نقصان ہورہا ہے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میںگفتگو کرتے ہوئے خالد محمود کھوکھر نے کہا کہ اگلے سال گندم کاشت کے وقت اس میں 30فیصد سے زائد کمی کرے گا۔
خالد محمود کھوکھر کا کہنا تھا کہ ہم سے گندم خریداری کا وعدہ لیا گیا جس پر گندم کاشت کی، یکم اپریل کے اسٹاکس 41 لاکھ ٹن گندم کے تھے، 35 لاکھ 87 ہزار ٹن گندم درآمد کی گئی۔
وزیر زراعت پنجاب سید عاشق کرمانی کا کہنا ہے کہ نگراں حکومت نے ظلم کیا، گندم درآمد کی، گندم پنجاب حکومت سے لی جاسکتی تھی۔
سید عاشق کرمانی نے کہا کہ سیکشن 144 ختم، بین الصوبائی گندم کی ترسیل ختم کی گئی، پاسکو کا کوٹا 1.2 سے بڑھا کر 1.8 ملین ٹن گندم کیا گیا ہے۔
وزیر زراعت پنجاب نے بتایا کہ پنجاب حکومت کسانوں کو 420 ارب کا پیکیج دے گی، عالمی مارکیٹ میں گندم کی قیمت کم، پاکستان میں زیادہ رکھی گئی ہے۔
خالد محمود کھوکھر کا کہنا تھا کہ کپاس، مکئی، گندم کی فصل میں1150 ارب کا نقصان ہوا ہے، پاکستان واحد ملک ہے جہاں یوریا کے چار پانچ ریٹ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یوریا کا ریٹ ایک کرائیں، زیادہ سے زیادہ 3500 کرائیں۔
سید عاشق کرمانی کا کہنا تھا کہ کافی حد تک گندم مڈل مین کے پاس جاچکی ہے، مارکیٹ میں یوریا کا ایک ریٹ کرانے کی کوشش کررہا ہوں۔
صدر کسان اتحاد خالد کھوکھر کا مزید کہنا تھا کہ گندم کی خریداری کی جائے، زرعی ایمرجنسی نافذ کی جائے۔