اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکومت کو ٹیکس نان فائلرز کی موبائل فون سمز بلاک کرنے سے روک دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے حکومت کی جانب سے نان فائلرز کی موبائل سمز بند کرنے کے خلاف نجی موبائل فون کمپنی کی درخواست پر سماعت کی۔
نجی موبائل فون کمپنی کی طرف سے سلمان اکرم راجہ ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے اور کہا کہ قانون میں کی گئی ترمیم آئین کے آرٹیکل 18 میں کاروبار کی آزادی کے بنیادی حق کے منافی ہے۔آئین میں دیے گئے بنیادی حقوق سے متصادم کوئی قانون سازی نہیں ہو سکتی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت قانون میں ترمیم سے لوگوں کی موبائل فون سمز بلاک کرنے کا اختیار نہیں حاصل کر سکتی، موبائل فون کمپنیوں کی 5لاکھ سے زائد سمز بلاک ہونے کی صورت میں سالانہ 100 کروڑ روپے کا نقصان ہو گا۔
چیف جسٹس نے موبائل فون کمپنی کی درخواست پر 27 مئی تک حکم امتناع جاری کرتے ہوئے حکومت کو نان فائلرز کی موبائل فون سمز بند کرنے سے روک دیا۔
عدالت نے ایف بی آر اور پی ٹی اے سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں نان فائلرز کی سمیں بلاک کرنے کے معاملے پر ایف بی آر اور ٹیلی کام آپریٹرز کے درمیان اتفاق ہوا ہے جس کے تحت 10 مئی سے نان فائلرز کی سمیں بلاک کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔
ایف بی آر کے مطابق 10 مئی کو 5 ہزار نان فائلرز کی سمیں بلاک کرنے کی تفصیلات ٹیلی کام آپریٹرز کو مہیا کردی گئی تھیں، ٹیلی کام آپریٹرزنے چھوٹے بیچز میں مینوئل طریقے سے سمیں بلاک کرنے پراتفاق کیا ہے۔