آئینی ترمیم کی منظوری پر مبارکباد پیش کرنا چاہتا ہوں، فائل فوٹو
آئینی ترمیم کی منظوری پر مبارکباد پیش کرنا چاہتا ہوں، فائل فوٹو

آزاد کشمیر کیلیے 23 ارب کا پیکیج احسان نہیں، وزیراعظم

مظفرآباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر کیلیے 23 ارب کا پیکیج احسان نہیں ہمارا فرض ہے۔ یہ کاغذوں تک محدود نہیں رہے گا، عملی جامہ پہنایا جائے گا۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے آزاد کشمیر کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ باتیں نہیں اب عمل کرنے کا وقت آگیا ہے، آج پاکستان قرضوں میں جکڑا ہوا ہے، قرضوں کے ہمالیہ نما پہاڑ کھڑے ہیں، اگر ہم نے قرضوں سے جان چھڑانی ہے تو دن رات محنت اور خون پسینہ بہانا ہو گا۔
آج میں آزاد کشمیر حاضر ہوا ہوں، تشویشناک دن تھے جب یہاں ایک تحریک چل رہی تھی، وزیراعظم آزاد کشمیر، پوری کابینہ اور اتحادی پارٹیوں کا دل کی اتھاہ گہرائیوں سے مشکور ہوں، تمام اتحادیوں نے اس نازک مرحلے پر بہترین مشورے دیئے، کوشش کی اس معاملے کو جلداز جلد ختم کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ لوگ جمہوری انداز میں اپنا فریضہ ادا کر رہے تھے، بعض شرپسند عناصر ایسے تھے جن کا مقصد صرف ایک تھا، شرپسند عناصر چاہتے تھے آزاد کشمیر میں توڑ پھوڑ اور انسانی جانوں کا ضیاع ہو۔یہاں بتانے آیا ہوں ہم آزاد جموں و کشمیر کے عوام کی آواز کے ساتھ آواز ملاتے ہیں، یہاں تحریک کے دوران بدقسمتی سے ایک پولیس اہلکار اللہ کو پیارا ہوا، مقبوضہ کشمیر کے بہن، بھائیوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، پاکستانی حکومت نے شہدا کیلیے ایک پیکیج کا اعلان کیا ہوا ہے وہ ان کو پہنچایا جائے گا۔

شہباز شریف نے خطاب کے دوران کہا کہ ہم نے 23 ارب روپے کا مالی پیکیج منظور کیا، آزاد کشمیر کے چیف سیکرٹری اور آئی جی سے میرا رابطہ تھا، یقین دلایا یہ پیکیج کاغذوں تک محدود نہیں رہے گا، عملی جامہ پہنایا جائے گا، سٹیٹ بینک کو 16 تاریخ کو ہدایت دی کہ 23 ارب روپے آزاد کشمیر کو پہنچا دیئے جائیں، آج یہ 23 ارب روپے آزاد کشمیر کے اکاونٹ میں آچکے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ آزاد کشمیر میں جاندار قوم بستی ہے، حقوق کے لئے آواز اٹھاتی ہے، آزاد کشمیر کے عوام پاکستان کیلئے محبت کا اظہار کرتے ہیں، پاکستان کے 25 کروڑ عوام بھی کشمیریوں کی قربانیاں کی قدر کرتے ہیں، پاکستانی دنیا کے ہر فورم پر کشمیر کے عوام کیلئے آواز اٹھاتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ قائداعظم نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ کہا تھا، وادی کشمیر میں بے گناہ لوگوں کو خون بہہ رہا ہے، کشمیر وادی بے گناہوں کے خون سے سرخ ہو گئی، الیکشن میں حکومتی پارٹی وہاں اپنے نام پر الیکشن نہیں لڑسکی، جہاں ظلم و زیادتی ہوتی ہے تو یہی جواب ملتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ہمیشہ کشمیر کو مورل اور اخلاقی سپورٹ دی ہے اور دیتے رہیں گے، جب تک کشمیریوں کا حق نہیں مل جاتا ہم ساتھ دیں گے، دوسری جانب 36 ہزار فلسطینیوں کو شہید کردیا گیا، ہزاروں بچے اس دنیا سے دوسری دنیا میں جا چکے ہیں۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنی پرامن جدوجہد، اخلاقی اور سفارتی سپورٹ جاری رکھنی ہے، وہ دن آئے گا جب کشمیریوں اور فلسطینیوں کو ان کے حقوق ملیں گے، آپ کی ترقی اور خوشحالی پاکستان کی ترقی اور خوشحالی سے جڑی ہوئی ہے۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہمارے درمیان جو باتیں طے ہیں ان پر عمل پیرا ہونا ہمارا فرض ہے، آئی ایم ایف کی ٹیم آئی ہوئی ہے، وزیر اور سیکرٹری پاور ڈویژن مصروف تھے، جیسے ہی آئی ایم ایف ٹیم جائے گی تمام مسائل پر سیر حاصل گفتگو کریں گے۔