وزارت خارجہ کی جانب سے تمام پروٹوکول پورے کیے گئے تھے، فائل فوٹو
وزارت خارجہ کی جانب سے تمام پروٹوکول پورے کیے گئے تھے، فائل فوٹو

برطانوی سفارتکاربات چیت میں احتیاط کا مظاہرہ کریں،دفتر خارجہ

اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ نے سپریم کورٹ کی جانب سے برطانوی ہائی کمیشن کے تحریر کردہ خط پر تبصرہ کرنے سے گریزکرتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ برطانوی سفارتکار پاکستان کےاندرونی معاملات پربات چیت میں احتیاط کا مظاہرہ کریں۔

واضح رہے کہ چند روز قبل سپریم کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ’بلے‘ کے انتخابی نشان سے متعلق عدالتی فیصلے پر برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ کی تنقید کو بلا جواز قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا تھا اور کہا تھا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان تمام فیصلے ملکی آئین اور قانون کے دائرے میں رہ کر کرتی ہے، ضرورت اس امر کی ہے برطانیہ بھی غلطیوں کا ازالہ کرے، پی ٹی آئی کے بلے کے نشان سے متعلق فیصلے پر آپ کی تنقید بلاجواز ہے۔

ادھر ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران پوچھے گئے سوال پر ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے قدرے محتاط رویہ اپنا اور کہا کہ سفارت کارسفارتی آداب کو ملحوظ خاطررکھیں۔

علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ افغانستان سے بشام دہشت گرد حملے کے مجرمان کو گرفتارکر کےحوالے کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ وزیراعظم 4 سے 8 جون تک چین کا سرکاری دورہ کریں گے اور ان کی چین کے صدرشی جن پنگ سےملاقات بھی متوقع ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم چینی ہم منصب سےاہم ملاقات کریں گے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ وزیراعظم چینی قیادت کی دعوت پردورہ کررہےہیں۔

ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ امریکا میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے میچ کے حوالے سے حکام سے رابطے میں ہیں۔ توقع ہے کہ امریکی حکام پاکستانی کرکٹرز اور شہریوں کو سیکیورٹی فراہم کریں گے۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں افغان حکام نے بشام واقعے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرنے کا یقین دلایا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ افغانستان سے ہونے والی دہشتگردی نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کے لیے خطرہ ہے۔

علاوہ ازیں ترجمان نے کہا کہ آذربائیجان کےوزیرخارجہ کادورہ پاکستان بہت اہم تھا، دونوں ممالک میں دیرینہ تعلقات ہیں، پاکستان اورسینٹ لوشیانے29 مئی سے باضابطہ سفارتی تعلقات قائم کیے۔