ایم کیو ایم کے اندر بھٹو اور پیپلز پارٹی کیخلاف نفرت ہے،سعید غنی

کراچی (اُمت نیوز)وزیرِ بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم نے کوٹا سسٹم پر بات کرتے ہوئے ذوالفقار علی بھٹو پر بات کی، ان کے اندر ذوالفقار علی بھٹو اور پیپلزپارٹی کے خلاف نفرت ہے۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ نفرت کا سبق ان کو بانی ایم کیو ایم نے پڑھایا، خالد مقبول صدیقی نے نفرت کی سیاست آگے بڑھانے کی کوشش کی، ان کو جب موقع ملتا ہے یہ ثابت کرتے ہیں ہم اسی لیڈر کے پیروکار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کورنگی کنٹونمنٹ بورڈ کے کونسلر کے قتل کی مذمت کرتا ہوں، سوچا تھا نئی ایم کیو ایم وجود میں آئی ہے تو نفرتیں اور پرانی روش چھوڑ دی ہو گی، جب بھی صوبے میں بہتری آنا شروع ہوتی ہے ایم کیو ایم زہر اگلنے لگتی ہے۔

سعید غنی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سکھر آئی بی اے سے اچھا ٹیسٹنگ ادارہ کوئی نہیں، سندھ ہائی کورٹ نے ججز کی بھرتی ٹیسٹ کے لیے سکھر آئی بی اے کو چنا، پی پی کی گزشتہ حکومت میں خالی پوسٹ کے لیے اشتہار دیا گیا، ایم کیو ایم نے حکومت جانے سے کچھ روز پہلے عدالت میں کیس کر دیا، ایم کیو ایم کے مطابق پی پی نوکریاں الیکشن میں ووٹ کے لیے دے رہی ہے۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ نگراں حکومت میں کسی کے کہنے پر راتوں رات ایک ادارے میں ہزاروں لوگ بھرتی ہوئے، عدالت کا فیصلہ ایم کیو ایم کی مرضی سے نہیں آیا، عدالت کے فیصلے میں لکھا ہے دوبارہ اشتہار دیا جائے پھر بھرتیاں ہوں گی۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ کوٹا سسٹم لیاقت علی خان لائے تاکہ بنگالیوں کو نمائندگی مل سکے، اپنی گھٹیا سیاست چمکانے کے لیے لوگوں کے ذہنوں میں زہر نہ گھولیں، ایم کیو ایم، پی ایس پی کے چنگل میں ہے، اصل لیڈر تو مصطفیٰ کمال ہے خالد مقبول تو ایسے ہی ہے۔

پیپلز پارٹی کے رہنما نے یہ بھی کہا کہ کراچی کی بربادی ایم کیو ایم کے آنے کے بعد ہوئی، نیشنلائزیشن پی پی کے منشور کا حصہ تھا، ان کو کچھ معلوم نہیں، نیشنلائزیشن کے بعد ملک کی معیشت کو وسعت ملی ہے، نیشنلائزیشن نہ ہوتی تو ملک پر ابھی 22 خاندانوں کا اثر ہوتا۔