اقبال اعوان :
کراچی میں سیکورٹی اداروں کو محرم الحرام کے آغاز پر ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ ممکنہ دہشت گردی سے بچائو کیلئے اہل تشیع آبادیوں، امام بارگاہوں، ماتمی جلوسوں، مجالس کے مقامات کو فوکس کیا گیا ہے۔ یکم سے دس محرم الحرام تک کاروباری سرگرمیاں کم رہیں گی۔ جبکہ سات محرم الحرام کی شام سے ایم اے جناح روڈ پر مرکزی تجارتی مراکز بند کرا دیئے جائیں گے۔ جو دس محرم تک بند رہیں گے۔
شہر میں کالعدم فرقہ وارانہ اور علیحدگی پسند تنظیموں کے پرانے ٹھکانوں والے علاقوں میں کومبنگ، ٹارگٹڈ اور سرچ آپریشن کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ پولیس، رینجرز، ایف سی اور دیگر اداروں کے سیکورٹی کے حوالے سے روزانہ کی بنیاد پر اجلاس جاری ہیں۔ 10 ہزار سے زائد اسکائوٹ بھی سیکورٹی کے فرائض سرانجام دیں گے۔
واضح رہے کہ کراچی کو موجودہ ملکی حالات میں سیکورٹی خدشات میں زیادہ حساس قرار دیا گیا ہے، جہاں پہلے ہی جرائم کی شرح خاصی بڑھی ہوئی ہے۔ جبکہ گزشتہ کئی ماہ سے فرقہ ورانہ ٹارگٹ کلنگ بھی بڑھ گئی ہے۔ اس لیے پولیس اور دیگر اداروں نے کراچی میں محرم الحرام سے قبل تیاریاں شروع کر دی تھیں اور سیکورٹی پلان پر عمل درآمد شروع کر دیا گیا ہے۔ شہر کے داخلی راستوں پر دوسرے شہروں سے آنے والوں کی چھان بین کا سلسلہ جاری ہے۔ مشکوک افراد کے فنگر پرنٹس لے کر نادرا سے منسلک سسٹم سے چھان بین کی جارہی ہے اور پوچھ گچھ کا سلسلہ جاری ہے۔
دوسری جانب اہل تشیع آبادیوں کے داخلی خارجی راستوں پر سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ شہر میں واقع 4 ہزار سے زائد امام بارگوہوں کی سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ اضافی پوسٹیں بھی بنائی گئی ہیں۔ پولیس کی نفری گشت بھی کرے گی اور پروگرام کے وقت موجود رہے گی۔ شہر بھر میں شام سے رات گئے تک نکلنے والے علاقائی ماتمی جلوسوں کے حوالے سے سیکورٹی پلان ترتیب دیے گئے ہیں۔ گزرگاہوں کے اطراف دکانیں اور بازار پہلے ہی بند کرا دیئے جائیں گے۔ اسپیشل برانچ نے محرام الحرام کے 8، 9، 10 کے مرکزی جلوسوں کے روٹ پر گھروں، دفاتر، دکانوں، ہوٹلوں، ڈیروں کی چھان بین شروع کر دی ہے۔
سات محرم کی شام مرکزی ماتمی جلوس کے روٹس کے اطراف ذیلی سڑکیں سیل کر دی جائیں گی۔ اسی طرح ایم اے جناح روڈ نمائش سے ٹاور، صدر، جامع کلاتھ، بولٹن مارکیٹ، کھارادر اور میٹھادر تک تجارتی مراکز اس عرصہ بند رکھیں گے۔ سیکورٹی ادارے شہر میں ہائی الرٹ ہیں۔ رات بارہ بجے کے بعد ڈبل سواری پر پابندی ہوگی۔ موبائل، انٹرنیٹ 9 اور 10 محرم کو بند ہونے کا امکان ہے۔
کراچی میں ہر سال کی طرح یوم عاشورہ پر فوج بھی تیار کھی جائے گی۔ کراچی میں پولیس کے اجلاس جاری ہیں۔ جبکہ کالعدم ٹی ٹی پی اور داعش کے پرانے زیراثر علاقوں لانڈھی، گلشن بونیر، اتحاد ٹائون، بلدیہ، سہراب گوٹھ، افغان بستی کے اطراف، گلشن معمار، ہجرت کالونی، سلطان آباد، منگھو پیر کالونی، پختون آباد سمیت دیگر آبادیوں میں نگرانی اور چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے۔ مرکزی مجلس کی جگہ نشتر پارک، شاہ خراساں، امام بارگاہ، شاہ ایرانیاں امام بارگاہ سمیت دیگر کو مجالس سے قبل بم ڈسپوزل یونٹ سے چیک کرایا جائے گا۔