فائل فوٹو
فائل فوٹو

پکوان سینٹرز نے لُوٹ مچا دی

اقبال اعوان :
محرم الحرام کے دوران نذر نیاز کا سلسلہ بڑھنے پر پکوان سینٹرز نے لُوٹ مچا دی۔ بجٹ میں ٹیکس لگنے کے بعد مہنگائی کے طوفان میں پھنسے شہریوں کے لیے پکوان سینٹرز نے تیار دیگوں کے ریٹس میں 40 فیصد اضافہ کر دیا۔ حلیم، بریانی، قورمہ مہنگا ہوگیا۔ جبکہ حلیم کے لیے کرائے پر دیگیں دینے کے حوالے سے دیگوں کے کرائے دگنے کر دیے۔

دوسری جانب تافتان اور شیرمال کے ریٹ بھی بڑھا دیئے گئے۔ کراچی میں پکوان سینٹرز کا کام زیادہ تر شادی بیاہ کے سیزن میں ہوتا ہے۔ تاہم عام دنوں میں مذہبی پروگرام یا گھروں کی ہلکی پھلکی تقریبات میں بھی چلتا ہے۔ جبکہ محرم الحرام کے آغاز سے یوم عاشورہ تک خاصا بڑھ جاتا ہے۔ ماتمی جلوسوں، مجالس، سبیلوں پر تقسیم کرنے کے لیے پکوان بنوانے میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ آج کل ان کا کام عروج پر ہے۔ چند روز قبل بجٹ آنے کے بعد مہنگائی کا جو سلسلہ شروع ہوا ہے اس میں مصالحہ جات، گوشت بڑا، چکن، ہرا مصالحہ، گھی، تیل، چاول، دالیں دیگر اشیا کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔ ایل پی جی یا لکڑی مہنگی مل رہی ہے۔شہر میں مہنگائی اور معاشی پریشانیوں کے باعث گھروں کے آگے حلیم بنانے کا سلسلہ بہت کم ہے۔ اب گلیوں میں رونقیں نہیں ہوتی ہیں۔ بجلی کی لوڈشیڈنگ، راتوں کو لوٹ مار نے یہ شوق کم کر دیا ہے۔ اب لوگ پکی پکائی حلیم کی دیگ منگوا کر کام چلاتے ہیں۔

لانڈھی کے ایک پکوان سینٹر کے مالک رفیق کا کہنا ہے کہ مہنگائی کی وجہ سے مختلف کھانوں کی دیگیں مہنگی کر دی گئی ہیں۔ زیادہ تر 10 کلو یا 20 کلو کی دیگ چلتی ہے۔ چھوٹی 5 کلو والی دیگ بھی ہوتی ہے گزشتہ سال تو کیا، گزشتہ دو مہینے کے ریٹ سے 40 فیصد پکوان مہنگا ہوا ہے۔ آج کل بیف کا قورمہ 10 کلو والی دیگر 20 ہزار کی دے رہے ہیں۔ چکن قورمہ 10 کلو والی دیگ 29 ہزار روپے کی بنا کر دیتے ہیں۔ بیف بریانی 22 ہزار روپے کی 10 کلو والی دیگ۔ جبکہ چکن بریانی والی 10 کلو والی دیگ 18 ہزار روپے، حلیم بیف والی 10 کلو کی دیگ 24 ہزار روپے جبکہ چکن حلیم کی 10 کلو والی دیگ 21 ہزار روپے کی بنا کر دیتے ہیں۔ اس طرح چنے آلو والی بریانی کی 10 کلو کی دیگر 5 سے 9 ہزار روپے کی ہو گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج کل دیگیں کرائے پر گزشتہ برسوں سے 40 فیصد کم جاتی ہیں۔ 10 کلو والی دیگ حلیم کے لیے کرائے پر پہلے 3 سو روپے کی دیتے تھے، ایک رات کے لیے۔ اب محرم الحرام میں 6 سے 8 سو روپے میں دے رہے ہیں۔ اس کے ساتھ لکڑی کا گھٹالہ دیتے ہیں۔ گرینڈر مشین، حلیم بنانے کے لیے ایک دو گھنٹے کے لیے 8 سو سے ہزار روپے میں دیتے ہیں۔ شہر میں محرم کے دوران تافتان، شیرمال کی فروخت بڑھ جاتی ہے۔ اس طرح نان بائی 80 روپے میں شیرمال اور 80 روپے میں تافتان فروخت کررہے ہیں۔ جبکہ بیکری آئٹم باقر خانی اور بسکٹ بھی مہنگے ہو چکے ہیں۔