حملہ کرنے والا نوجوان ٹرمپ کا کٹر حامی تھا، فائل فوٹو
حملہ کرنے والا نوجوان ٹرمپ کا کٹر حامی تھا، فائل فوٹو

حملہ آور فحش اداکارہ کا کیس ثابت ہونے پر ٹرمپ کا دشمن بنا

محمد علی :

امریکی ریاست پنسلونیا میں سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ پر ریلی کے دوران حملہ کرنے والا نوجوان ٹرمپ کا کٹر حامی تھا۔ 20 سالہ تھامس میتھیو ہر سیاسی اور عالمی ایشو پر ٹرمپ کی اندھی تقلید کرتا تھا اور اکثر دوستوں سے مباحثے میں انہیں امریکی عوام کا مسیحا کہتا۔ تاہم فحش اداکارہ کے کیس میں ٹرمپ کا جرم ثابت ہونے پر اس کا دل کھٹا ہوگیا۔

واضح رہے کہ امریکی عدالت نے حال ہی میں صدر ٹرمپ کو فحش فلموں کی اداکارہ اسٹورمی ڈینیئلز سے تعلقات اور اسے خاموش رہنے کیلئے خطیر رقم کی ادائیگی کے معاملے میں سزا سنائی گئی تھی۔ تاہم صدارتی استثنیٰ حاصل ہونے کے سبب ٹرمپ کو جیل نہیں بھیجا گیا اور وہ نومبر کے انتخابات کیلئے آزادانہ طور پر اپنی مہم چلاتے رہے۔ ایسے میں پنسلونیا پہنچنے پر ٹرمپ کا تائب ہونے والا سپورٹر پوری طرح تیار تھا۔

امریکی میڈیا کے مطابق حملہ آور تھامس میتھیو نے گاڑی میں دھماکا خیز مواد بھی بھرا ہوا تھا۔ امریکی خفیہ ادارے ایف بی آئی نے شوٹر کی شناخت جاری کرتے ہوئے بتایا کہ تھامس میتھیو کروکس پنسلوانیا کے علاقے بیتھل پارک کا رہائشی تھا۔ تھامس میتھیو کروکس ٹرمپ کی پارٹی ریپبلکن کا حامی تھا اور ایک رجسٹرڈ ووٹر تھا۔ وہ ریلی کے مقام پر ٹرمپ سے 500 سے 600 فٹ کے فاصلے پر ایک مکان کی چھت پر موجود تھا جہاں سے اس نے فائرنگ کی اور سیکیورٹی اہلکاروں نے اسی جگہ فائرنگ کرکے اسے ہلاک کردیا۔ایف بی آئی کی جانب سے واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔ اس واقعے میں ایک شخص بھی ہلاک ہوا۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ پنسلوینیا کے علاقے بٹلر میں ریلی کے شرکا سے خطاب کیلئے اسٹیج پر موجود تھے جس وقت فائرنگ کا واقعہ پیش آیا۔ گولی ٹرمپ کے کان کو چھوتی ہوئی نکل گئی۔ ٹرمپ تقریر کے دوران گولیاں چلتے ہی نیچے جھک گئے اور ریلی میں بھگدڑ مچ گئی، چند ہی لمحے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کھڑے ہوئے، اپنا مکا ہوا میں لہرایا۔ اس وقت ان کے دائیں کان سے خون بہہ رہا تھا۔ سیکرٹ سروس کے اہلکار ٹرمپ کو اپنے حصار میں لے کر موقع سے روانہ ہوگئے۔

واقعے کے بعد ریلی فوری طور پر ختم کردی گئی۔ کاؤنٹی پراسیکیوٹر کے مطابق سابق امریکی صدر ٹرمپ کو ایک گولی چھوتی ہوئی نکلی تھی۔ ٹرمپ پر فائرنگ کرنے والے حملہ آور کو مار کر ہلاک کردیا گیا ہے۔ ریلی میں جس رائفل سے فائرنگ کی گئی تھی اسے بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق حملہ آور ڈونلڈ ٹرمپ سے کئی سو گز دور موجود تھا اور ماہر نشانہ باز تھا۔ زخمی ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر بیان جاری میں کہا کہ ’’گولی میرے دائیں کان کے اوپر کے حصے میں لگی، مجھے فوری طور پر لگا کہ کچھ ہوا ہے۔ تاہم جب بہت زیادہ خون بہا تب مجھے پتا چلا کہ کیا ہوا ہے‘‘۔ ٹرمپ نے کہا کہ ’’یہ ناقابل یقین ہے کہ ہمارے ملک میں ایسی حرکت ہو سکتی ہے۔ سیکرٹ سروس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کا شکریہ کرتا ہوں جنہوں نے فوری ایکشن لیا‘‘۔

ٹرمپ نے ریلی میں ہلاک ہونے والے شخص کے خاندان سے تعزیت بھی کی۔ حملے کے بعد ایوانکا ٹرمپ نے اپنے بیان میں سیکرٹ سروس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تیز رفتار کارروائیوں کی تعریف کی۔ سابق صدر کی بیٹی نے کہا کہ ’’آج کے پْرتشدد واقعے میں میرے والد اور دیگر متاثرین کے لیے آپ کی محبت اور دعاؤں کا شکریہ ادا کرتی ہوں‘‘۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے بیٹے ٹرمپ جونیئر نے کہا کہ ’’میرے والد امریکا کو بچانے کی جنگ سے پیچھے نہیں ہٹیں گے‘‘۔ انہوں نے اپنے والد کی زخمی حالت میں تصویر بھی سوشل میڈیا پر شیئر کی۔