بنگلا دیش (اُمت نیوز)بنگلہ دیش میں طلبا نے سول نافرمانی کی تحریک چلانے کا عندیہ دے دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق بنگلہ دیشی طلبا نے ملک بھر میں سول نافرمانی کی تحریک چلانے کے لیے احتجاجی ریلیاں نکالیں۔
گزشتہ ماہ سول سروس کے ملازمین کے کوٹے کے خلاف ریلیوں نے جان لیوا فسادات کو جنم دیا تھا۔ ان فسادات کی وجہ سے حسینہ واجد کے 15 سالہ دور کی بدترین بےامنی پیدا ہوئی جس میں 200 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔
بنگلہ دیش میں فوج کی تعیناتی نے مختصر طور پر امن بحال کیا لیکن رواں ہفتے جمعہ کی نماز کے بعد مسلمان اکثریتی ملک میں بڑی تعداد میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔ جس کے بعد طلبا کی طرف سے حکومت پر مزید مراعات دینے کے لیے دباؤ بڑھ گیا۔
دوسری جانب ابتدائی مظاہرے شروع کرنے والے ’امتیازی سلوک کے خلاف طلبا‘ گروپ نے ہم وطنوں پر زور دیا کہ وہ اتوار سے مکمل عدم تعاون کی تحریک شروع کر دیں۔
احتجاج کے دوران وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کی حکومت کو مظاہرین پر کیے گئے پولیس کریک ڈاؤن کے خلاف سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔