صحافیوں اور میڈیا ورکرز کی ہیلتھ انشورنس پر آگاہی سیشن کا اہتمام

نیشنل پریس کلب کے زیر اہتمام صحافیوں اور میڈیا ورکرز کی ہیلتھ انشورنس اور کارڈز کے اجراء کے حوالے سے ایک آگاہی سیشن کا این پی سی میں اہتمام کیا گیا، جس میں اسٹیٹ لائف انشورنس اور پی آئی ڈی کے نمائندگان نےہیلتھ انشورنس اور کارڈرز کے اجراء سمیت بنیادی معلومات فراہم کیں، اس موقع پر جڑواں شہروں کے صحافیوں اور میڈیا ورکرز کی کثیر تعداد موجود تھی جبکہ فیصل آباد پشاور اور لاہور سے بھی سینئر صحافیوں نے بھی شرکت کی جبکہ تقریب کو این پی سی کے فیس بک اکاؤنٹ پر لائیو نشر کیا گیا جس سے ملک بھر کے صحافیوں نے بھرپور استفادہ حاصل کیا اور آن لائن سوالات کے ذریعے اپنی سوالات کے جوابات حاصل کئے،نیشنل پریس کلب کے صدر اظہر جتوئی نےوزیر اطلاعات اور وزارت اطلاعات کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہیلتھ انشورنس صحافیوں اور میڈیا ورکرز کا دیرینہ مطالبہ تھا جو آج شرمندہ تعبیر ہو رہا ہےجو کہ وزارت اطلاعات کا صحافیوں سے محبت کا عملی نمونہ ہے،ہیلتھ انشورنس کا آغازاپنے ممبران کو صحت کی بہترین سہولیات کی فراہمی کی جانب پہلا قدم ہے یہ سلسلہ مستقبل میں بھی جاری رہے گا اور اپنے ممبران کیلئے مزید سہولیات کی فراہمی کیلئے ہمیشہ کوشاں رہینگے، سیکرٹری این پی سی نیئر علی نے کہا کہ وزارت اطلاعات کیساتھ ملکر اپنے صحافی اور میڈیا ورکرز ساتھیوں کوکارڈ ز کے اجراء اور فارم کی اپ لوڈنگ میں درپیش مشکلات کم کرنے کیلئے انتھک محنت کی جس میں آج سرخرو ہو گئے ہیں اور پہلے مرحلے میں پورے پاکستان سے پانچ ہزار سے زائد صحافی اور میڈیا ورکرزکی سکروٹنی مکمل ہو چکی ہےاور کارڈز کی تیاری آخری مراحل میں ہےاور بہت جلد ہیلتھ کارڈز جاری کر دیئے جائینگے، دوسرے مرحلے کیلئے نیشنل پریس کلب میں صحافیوں کی راہنمائی کیلئے سہولت سنٹر قائم کیا جائے گا،اس موقع پر اسٹیٹ لائف انشورنس کے پشاور سے زونل ہیڈ فیاض نور نے بتایا کہ ہماری کوشش ہے کہ عوام کو صحت کی بہترین سہولیات فراہم کریں، اس پروگرام کے تحت ملک بھر کے صحافی اور میڈیا ورکرز سات لاکھ روپے تک کے علاج کی سہولیات سے مستفید ہونگے جن میں پندرہ ہزار روپےروزانہ روم چارچز بھی شامل ہیں،کینسر کی صورت میں تین لاکھ روپے تک کے اضافی علاج ، کسی بھی جان لیوا بیماری کی صورت میں ساڑھے تین لاکھ روپے ، گردوں کی پیوند کاری کیلئے مکمل کوریج کیش لیس بھی دیئے جائینگے، دوران علاج وفات پا جانے کی صورت میں مریض کے لواحقین کو پچاس ہزار روپے دیئے جائینگے جبکہ خواتین صحافیوں اور میڈیا ورکرز کیلئے نارمل ڈلیوری اور سی سیکشن آپریشن کی سہولت بھی دستیاب ہو گی،اسٹیٹ لائف انشورنس کے ہیڈ آف ایڈمنسٹریشن زمان خان نے بتایا کہ ڈاکٹر کی تشخیص اور مشورے کے بعد آپ ہمارے منتخب کردہ ہسپتال میں جاکر پینل آفس سے رابطہ کرینگے اور انہیں اپنا ہیلتھ کارڈ اور قومی شناختی کارڈ دکھائیں گے جس کے بعد متعلقہ نمائندہ آپکے کوائف کی تصدیق کیلئے اسٹیٹ لائف سے رابطہ کرے گا اور وزیراعظم ہیلتھ انشورنس پروگرام کے تحت آپکا اندراج کریگا جس کے کوئی اخراجات نہیں ہونگے،اس پروگرام کے تحت صرف اندراج کردہ فرد کا ہی علاج ہوگا،خاندان کا کوئی دوسرا فرد اس سہولت سے فائدہ نہیں اٹھا سکتا،پی آئی دی کے ڈی جی وقار ایوب نے بتایا کہ یہ سہولت حاصل کرنے کیلئے آن لائن رجسٹریشن کرانا ضروری ہے جس کیلئے پی آئی ڈی کی ویب سائٹ پر جا کر وزیراعظم ہیلتھ انشورنس پروگرام میں رجسٹریشن کروائی جا سکتی ہے، جہاں پی آئی ڈی متعلقہ صحافی یا میڈیا ورکر کے کوائف کا اندراج کرے گا، ضابطے کی کاروائی مکمل ہونے کے بعد اہل صحافی اور میڈیا ورکر کو ہیلتھ کارڈ جاری کیا جائے گا، تاہم اس پروگرام میں سرکاری اداروں کے ملازم اور آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں بسنے والےصحافی یا میڈیا ورکرزدرخواست جمع کروانے کیلئے اہل نہیں ہونگے تاہم ان علاقوں کے رہائشی صحافی نیشنل پریس کلب کے ممبر ہیں وہ اس سے مستفید ہو سکیں گے، رجسٹریشن کرانے والے تمام صحافی اور میڈیا ورکرز کو اس پروگرام میں شامل کیا جائے گا،اس کیلئے اسٹیٹ لائف ہیلتھ کارڈ ایپ کے ذریعے تمام معلومات اور راہنمائی موبائل فون کے ذریعے باآسانی حاصل کی جا سکتی ہے،مزید کسی بھی معلومات یا شکایت کی صورت میں ٹول فری نمبر 07007-0800 پر رابطہ کیا جا سکتا ہے،آگاہی سیشن میں این پی سی میں موجود اور ملک بھر سےفیس بک پر لائیو شریک صحافیوں نے اپنے تحفظات اور ذہن میں اٹھنے والے سوالات کئے جس پر انہیں بھر پور طریقے سے جوابات دیکر انکی راہنمائی کی گئی، اس آگاہی سیشن کو نیشنل پریس کلب کے فیس بک اکاؤنٹ پر لائیو نشر کیا گیا، تقریب سے آر آئی یو جے کے صدر طارق علی ورک، این پی سی کے ممبر گورننگ باڈی اور چیئرمین اظہار الحق خان نیازی نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔