2018 کے بعد سے دہشت گردی دوبارہ سر اٹھار رہی ہے، ہم دہشت گردی کا سر کچل دیں گے۔ فائل فوٹو
2018 کے بعد سے دہشت گردی دوبارہ سر اٹھار رہی ہے، ہم دہشت گردی کا سر کچل دیں گے۔ فائل فوٹو

ملک دشمنوں کیساتھ کوئی بات نہیں ہوگی، وزیر اعظم

اسلام آباد:  وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک دشمنوں کے ساتھ کوئی بات نہیں ہوگی، دہشت گردی کو ختم کرنے کا وقت آ گیا ہے۔

وفاقی کابینہ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ گزشتہ چند ماہ سے دہشتگردی کی لہر میں اضافہ ہوا ہے، گزشتہ چند دنوں میں دہشتگردی کے اندوہناک واقعات ہوئے، دہشتگردی کی حالیہ لہر میں 50 سے زائد پاکستانی شہید ہوئے، شہید ہونے والوں میں سکیورٹی فورسز کے بہادر جوان بھی شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشتگردوں نے بے گناہ پاکستانیوں کو نشانہ بنایا، کوئی شک و شبہ نہیں کہ ٹی ٹی پی کے دہشتگرد افغان سرزمین سے کارروائیاں کرتے ہیں، بلوچستان میں ہونے والی دہشتگردی کے تازہ واقعات کی شدید مذمت کرتا ہوں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں کی غلط فہمی ہے کہ یہ اپنی دھاک بٹھا سکتے ہیں، ان کے مذموم مقاصد کا مقصد پاکستان کی ترقی کو روکنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دشمن قوتیں چین اور پاکستان کے درمیان خلیج پیدا کرنا چاہتی ہیں، سکیورٹی فورسز کی قربانیاں کسی صورت رائیگاں نہیں جائیں گی، دہشتگردی کے حالیہ واقعات کو روکنا ضروری ہے، دہشتگردوں کے خلاف بہت مؤثر آپریشنز کئے گئے ہیں، دہشتگردی کے خاتمے کیلئے ہمارا عزم پختہ ہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ملک دشمنوں کے ساتھ کوئی بات نہیں ہوگی، دہشت گردوں کیلئے ملک میں کوئی جگہ نہیں، دہشتگردی کو ختم کرنے کا وقت آ پہنچا ہے، افواج پاکستان کو دہشتگردی کے خاتمے کیلئے تمام وسائل فراہم کریں گے، دہشتگردی کا ہر صورت خاتمہ کر کے دم لیں گے، پاک فوج اور قوم دہشتگردی کے خاتمے کیلئے یکسو ہے۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومتوں کے ساتھ ملک کر دہشت گردی کے عفریت کو ختم کریں گے، دشمنوں کو پہچان کر ان کے مذموم عزائم کو خاک میں ملانا ہوگا، آئین پاکستان پر یقین کرنے والوں کیلیے بات چیت کے دروازے کھلے ہیں۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ یہ کہنا کہ ملک کے کس حصے کے لوگوں کو بسوں سے اتار کر شہید کیا گیا، اس کے بجائے یہ کہنا ملکی سالمیت کے حوالے سے مناسب ہوگا کہ دہشت گردوں نے پاکستانیوں کو شہید کیا، جلد بلوچستان کا دورہ کر کے مکمل جامع بات چیت کروں گا اور صورتحال کا جائزہ لے کر فی الفور اقدامات کیے جائیں گے۔