نیویارک(اُمت نیوز)وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللّٰہ تارڑ کا کہنا ہے کہ ہمارے سارے اعشاریے مثبت ہیں، ملک میں مہنگائی بڑھنے کی شرح کم ہوئی ہے۔
نیو یارک میں وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ باتیں ہورہی تھیں کہ پاکستان ڈیفالٹ کر جائے گا، آئی ایم ایف کو لیٹر بھی لکھے گئے، یہ ان کی اپنی مرضی ہے۔
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد معیشت ٹھیک ہونا شروع ہوئی، غیر قانونی منی ایکسچینجرز کے خلاف کارروائی کی، ڈالر کی اسمگلنگ روکی۔
وفاقی وزیر کے مطابق بلوم برگ نے کہا معیشت مضبوط ہورہی ہے، ترکیے کے صدر نے معاشی بحالی کی تعریف کی، بنگلادیش کے چیف ایڈوائزر محمد یونس کے ساتھ بھی ملاقات ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ خارجہ پالیسی کے اندر تقویت مل رہی ہے، یہ معاشی استحکام سے جڑا ہے، ہمیں ماحولیاتی تبدیلیوں کا بدترین اثرات کا سامنا ہے، وزیراعظم نے ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو اجاگر کیا۔
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ کاربن خارج کرنے والے ممالک کے پاس وسائل زیادہ ہیں، ماحولیاتی تبدیلیوں کےاثرات سے نقصان کا تخمینہ 30 ارب ڈالر سے زیادہ ہے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ طالبان کو یہ کہہ کر واپس لاکر بسایا گیا کہ یہ اچھے ہیں، جبکہ طالبان کو واپس لانے کی پالیسی غلط تھی، اس کے اثرات کے پی میں نظر آرہے ہیں۔
عطا تارڑ کے مطابق پاکستان کا تمام فورمز پر موقف ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں نسلی کشی کی، فلسطینی صدر نےکہا کہ پاکستان نے فلسطینی طلبہ کو جگہ دی، غزہ میں اسرائیلی جارحیت پر پاکستان کو شدید تشویش ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے لبنان میں فوری جنگ بندی پر زور دیا ہے۔
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ جہاں ہمیں دو طرفہ ملاقاتوں میں پذیرائی مل رہی ہے وہاں مسئلہ فلسطین کو اجاگر کررہے ہیں، فلسطین سے متعلق قائد اعظم کے موقف پر آج بھی قائم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری معاشی بحالی کی کوششیں جاری ہیں، دنیا تسلیم کررہی ہے، مزید اقدامات سے ہماری معیشت بڑھتی معیشتوں میں شامل ہوگی، پاکستان میں مہنگائی بڑھنے کی شرح کم ہوئی ہے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ افغانستان سے بڑھتی دہشتگردی کےخلاف آواز اٹھاتے رہیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی آئی اے کی بڈنگ براہ راست نشر کی جائے گی، ایکس کی بندش سے متعلق کہا کہ معاملہ عدالت میں ہے، عبوری حکومت نے عدالت میں جواب جمع کرایا تھاکہ ایکس پر فحش مواد کو کھلی چھوٹ ہے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ علیحدگی پسند تنظیمیں یہاں فعال ہیں، پاکستان کی سالمیت کا معاملہ ہے، وزارت داخلہ کو خدشات ہیں، انٹر نیٹ خلل کا مسئلہ چار 5 دن آیا تھا جو اب حل ہو چکا ہے۔