اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ترجمان شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے 98 فیصد ارکان کی رائے 15 اکتوبر کو احتجاج کے حق میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے اگر 14 تاریخ تک پارٹی رہنماوں کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت نہیں دی تو 15 اکتوبر کو ہر حال میں اسلام آباد جائیں گے اور احتجاج کریں گے۔
اس سے قبل خبر سامنے آئی تھی کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کانفرنس کے موقع پر احتجاج کرنے پر پھوٹ پڑگئی ہے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور بھی کانفرنس کے موقع پر احتجاج کے مخالف نظر آئے۔ ان کے علاوہ بیرسٹر گوہر، اسد قیصر، حامد خان، علی محمد خان اور رو¿ف حسن بھی 15 اکتوبر کو ڈی چوک پر احتجاج کے مخالف ہیں۔
احتجاج کے مخالف رہنماوں کا موقف ہے کہ 17 اکتوبر کے بعد تو احتجاج کی اجازت مل ہی جائے گی، پارٹی میں فیصلہ سازی پر بانی پی ٹی آئی سے سینئر لیڈر شپ کو ویٹو پاور دینے کی بات بھی ہونے لگی ہے۔
دوسری طرف پارٹی میں شہباز گل، حماد اظہر، خالد خورشید اور حافظ فرحت گروپ پندرہ اکتوبر کو ہی احتجاج پر بضد ہیں، عمر ایوب پہلے احتجاج کے مخالف تھے، بعد میں حامی ہوگئے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سیاسی کمیٹی نے 15 اکتوبر کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے ڈی چوک پر احتجاج کا اعلان کیا تھا۔