وزیر قانون نے کہا کہ اپوزیشن کو صرف ایک سبق پڑھایا گیا ہے، انہوں نے دوسرا سبق تو پڑھا ہی نہیں، اگر انہوں نے بات کرنی ہے تو پہلے میری بات سنیں۔
قومی اسمبلی میں اسلام آباد ہائیکورٹ ترمیمی بل بھی پیش کیا گیا۔وزیر قانون نے بتایا کہ بل کے ذریعے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی تعداد 9 سے بڑھ کر 12 ہو جائے گی۔
دوسری جانب سینیٹ اجلاس کے لیے 39 نکاتی ایجنڈا بھی جاری کر دیا گیا جس کے مطابق آج کے اجلاس میں 3 نئے بل ایوان میں پیش کئے جائیں گے جبکہ 11 بلوں کی قائمہ کمیٹی کی رپورٹس اور منظوری بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔
سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی بل 2024کیا ہے؟
سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی بل 2024 میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ میں موجود آئینی معاملات، درخواستیں، اپیلیں اورنظرثانی درخواست آئینی بینچ نمٹائے گا۔
بل میں مزید کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس، سپریم کورٹ کے سینئر جج اور آئینی بینچز کے سینئر ترین جج پر مشتمل کمیٹی بینچز بنائےگی، آئینی بینچز کا سینئر ترین جج نامزد نہ ہو تو کمیٹی چیف جسٹس، سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج پر مشتمل ہوگی۔
بل کے مطابق چیف جسٹس اور سینئر ترین جج آئینی بینچ میں نامزد ہیں تو آئینی بینچ کا سینئر ترین جج کمیٹی کا رکن ہوگا۔
اس میں کہا گیا ہے کہ کوئی رکن بینچ میں بیٹھنے سے انکار کرے تو چیف جسٹس کسی اور جج یا آئینی بینچ کے رکن کو کمیٹی کا رکن نامزد کرےگا۔
کمیٹی اپنے کام کا پروسیجر طے کرے گی، پروسیجر بننے تک کمیٹی اجلاس چیف جسٹس طلب کریں گے، آئینی بینچ میں جج کی دستیابی پر تمام صوبوں سے ججز کی برابر تعداد ہوگی۔
بل میں کہا گیا ہے کہ اپیل فیصلے کے 30 روز کے اندر آئینی بینچ سے لارجر آئینی بینچ منتقل ہوگی۔