کراچی: شہر قائد میں سیکیورٹی گارڈ کی فائرنگ سے 2 چینی شہری زخمی ہوگئے جن میں سے ایک زخمی کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے۔
کراچی پولیس کے ایک افسر نے چینی شہریوں کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے جبکہ حکومت سندھ نے پولیس سٹیشن میں تصادم کی اطلاع دی۔
جائے وقوعہ پر موجود صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) کیماڑی فیضان علی نے کہا کہ سیکیورٹی گارڈ کی فائرنگ سے 2 چینی شہری زخمی ہوئے ہیں۔
سندھ کی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ غیر ملکی شہریوں اور سیکیورٹی گارڈ کے درمیان سندھ انڈسٹریل ٹریڈنگ سٹیٹ (سائٹ) اے ایریا کے ایک پولیس aسٹیشن کی حدود میں تصادم ہوا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے نے لیاقت نیشنل ہسپتال کے ترجمان کو یہ کہتے ہوئے رپورٹ کیا کہ مرکز صحت میں2 چینی شہریوں کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے جبکہ ایک شہری کی حالت تشویشناک ہے۔
پولیس حکام کے مطابق ٹیکسٹائل مل کے سیکیورٹی گارڈ اور فیکٹری میں کام کرنے والے 2 غیر ملکی ملازمین کے درمیان تلخ کلامی ہوئی جس کے بعد سیکیورٹی گارڈ نے فائرنگ کردی اور نتیجے میں 2 غیر ملکی شہری زخمی ہوگئے۔
ریسکیو حکام کے مطابق زخمی شہریوں کو فوری طور پر طبی امداد کی فراہمی کے لیے ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
دوسری جانب کراچی پولیس نے معاملے کی مزید تحقیقات کا آغاز کرکے قانونی کارروائی شروع کردی ہے۔
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری اور وزیر داخلہ سندھ ضیا ءالحسن لنجار نے واقعے پر اظہار تشویش کیا۔اپنے ایک بیان میں گورنر سندھ نے انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ پولیس سے واقعے کی رپورٹ طلب کرکے تحقیقات کی ہدایت کردی۔
گورنر سندھ نے کہا کہ واقعے میں ملوث عناصر کو ہر صورت قانون کی گرفت میں لایا جائے، غیر ملکی باشندوں کی حفاظت اولین ترجیح ہے۔
وزیر داخلہ سندھ ضیا ءالحسن لنجار نے سائٹ اے ایریا میں غیر ملکیوں اور سیکیورٹی گارڈز کے درمیان جھگڑے کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) ساؤتھ سے تفصیلات طلب کرلیں۔
وزیر داخلہ سندھ نے واقعے میں ملوث سیکیورٹی گارڈ کی گرفتاری کی ہدایات جاری کردیں، چائنیز ماہرین، شہریوں اور دیگر غیر ملکیوں کو سیکیورٹی فراہم کرنیوالی کمپنیز کا آڈٹ کیا جائے، سیکیورٹی جیسے اہم فرائض پر مامور گارڈز کے جسمانی و دماغی فٹنس ٹیسٹ کو یقینی بنایا جائے۔