فوٹو سوشل میڈیا
فوٹو سوشل میڈیا

فیصلہ کرنا ہوگا لانگ مارچ کرنے ہیں یا ترقی، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے نیشنل ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ ’اگر واقعی پاکستان کی ترقی اور خوشحالی آپ سب کو عزیز ہے جو کہ آپ کو عزیز ہے تو پھر یہ فیصلہ کرنا ہے کہ ہمیں یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ ہم دھرنے دے لیں، لانگ مارچز کر لیں یا پھر ترقی اور خوشحالی کے مینار کھڑے کر لیں

وزیراعظم شہباز شریف نے ایپکس کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی معیشت سب کی محنت اور دیانت داری کی وجہ سے آہستہ آہستہ استحکام کی طرف بڑھ رہی ہے، جس میں وفاق اور صوبوں سمیت سب کا کردار ہے، جس پر سب کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں۔

۔شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کو دہشت گردی، معیشت کی بحالی اور سیاسی استحکام جیسے بڑے چیلنجز کا سامنا ہے، دھرنے اور لانگ مارچ ملکی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔

نہوں نے کہا کہ ملک کی ترقی اور خوش حالی استحکام، معاشی اور سیاسی استحکام ایک دوسرے کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں، اس کے بغیر کوئی بھی معاشرہ آگے نہیں بڑھ سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ترقی اور خوش حالی کے لیے انتہائی اہم ہے کہ ملک کے اندر معاشی اور سیاسی استحکام ہو، اس کے لیے ہم سب کو کردار ادا کرنا ہے اور اس پر کھل کر بات کرنی چاہیے۔

وزیراعظم نے کہا کہ عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کا پروگرام منظور کروانے میں صوبوں کی وفاق کی پوری مدد کی، وزیراعلیٰ پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کا اس تعاون پر شکرگزار ہوں۔

وزیراعظم نے  نیشنل ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کے دور میں دہشت گردی کا خاتمہ ہوا تھا لیکن یہ دوبارہ سر اٹھا رہی ہے، ہم نے 80 ہزار قربانیاں دے کر اس ناسور کو ختم کیا تھا اور دوبارہ اسے جڑ سے ختم کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی پاکستان کا سب سے بڑا چیلنج ہے، سب سے پہلے اس کا خاتمہ ضروری ہے، بلوچستان میں بی ایل اے کی درندگی قابل مذمت ہے اور اس کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔