فائل فوٹو
فائل فوٹو

عسکری مصنوعات بائیکاٹ مہم بھی ناکام

نواز طاہر:
بانی پی ٹی آئی کی جانب سے سول نافرمانی کی تحریک شروع کرنے کے اعلان پی ٹی آئی سوشل میڈیا ونگ کی عسکری اداروں کی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم عوام نے مسترد کردی ہے۔

سیاسی، سماجی اور عوامی حلقوں میں اسے ملکی مفادات کے منافی اور غزہ میں مظالم کے خلاف اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم کی جوابی مہم قراردیا جارہا ہے۔ پی ٹی آئی سوشل میڈیا ونگ کی ہرزہ سرائی پر عسکری اداروں کی مصنوعات کی فروخت میں کوئی کمی نہیں آئی، بلکہ کئی مصنوعات کی مانگ میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی کی طرف سے اگلے ہفتے چودہ دسمبر سے سول نافرمانی کی تحریک چلانے کا اعلان کیا گیا ہے جس میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے ترسیلاتِ زر محدود کرنا بھی شامل ہے۔ جبکہ سوشل میڈیا پر عسکری اداروں کی مصنوعات کے بائیکاٹ کی منظم مہم بھی جاری ہے جس میں سخت نا زیبا الفاظ کا استعمال بھی کیا جارہا ہے۔

پی ٹی آئی سوشل میڈیا کارکنان کا دعویٰ ہے کہ یہ مہم اثر انداز ہو رہی ہے، لیکن اس کے برعکس مارکیٹ ذرائع کے مطابق تمام مصنوعات معمول کی مارکیٹنگ کے تحت چل رہی ہیں، بلکہ کچھ موصنوعات میں کی فروخت میں اضافہ بھی ہوا ہے جن میں روز مرہ استعمال کی گھریلو اشیا کے ساتھ ساتھ زرعی مصنوعات بھی شامل ہیں۔ یہی کیفیت عسکری مالیاتی اداروں کی بینکاری کی بھی ہے۔

یاد رہے کہ عسکری ادارے سرکاری ریکارڈ کے مطابق ٹیکسوں کی مد میں سالانہ تین سو ارب روپے سے زائد قومی خزانے میں معاونت کرتے ہیں۔

اس ضمن میں ’’امت‘‘ سے بات کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اور سابق رکن قومی اسمبلی چودھری منظور احمد کا کہنا تھا کہ عسکری اداروں کی مصنوعات تو بہت زیادہ ہیں، جن میں ماضی کی سیاست کے اندر پیداوار بھی شامل ہے اور خود بانی پی ٹی آئی بھی اسی میں شامل ہیں تو اس پر وہ خود کیا کہیں گے؟

ان کا کہنا تھا کہ اس مہم کا عوام پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ سول نافرمانی کی تحریک کے کوئی خد و خال ہی نہیں۔ اس طرح کی باتیں پہلے بھی ہوچکیں اور عوام نے رد کردیں۔ یہ محض ایک لایعنی قسم کا بیانیہ ہے ۔

پاکستان مسلم لیگ ن کے رکن پنجاب اسمبلی امجد علی جاوید کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام نے غزہ میں اسرائیلی مظالم پر اسرائیلی اور یہودیوں کی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا اور اب اس یہودی لابی کو خوش کرنے کیلئے عسکری اداروں کی مصنوعات کے بائیکاٹ کی فضول ، ناقابلِ عمل اور ملک دشمنی پر مبنی بے نتیجہ مہم چلائی جارہی ہے۔

اس کا مقصد ماسوائے نفرت پھیلانے کے اور کچھ نہیں۔ یہ لوگ (پی ٹی آئی قیادت) اپنے مفاد میں پستی کی آخری حد سے بھی نیچے جاسکتے ہیں اور یہی کچھ کررہے ہیں۔ ان کا ہر کام اور عمل، ملکی مفادات اور ریاستی اداروں کے خلاف مہم جوئی پر مبنی ہوتا ہے۔ پی ٹی آئی کے پلے اب کچھ نہیں رہ گیا اور یہ صرف نفرت انگیز نعروں کے سہارے چلنے کی کوشش کررہے ہیں۔

عسکری مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم اور سول نافرمانی کی تحریک، عوام ان کے نہ پر دے ماریں گے۔ اس سے پہلے بھی یہ سول نافرمانی کا اعلان کرچکے ہیں اور عوام ان کے اس بیانیے کو رد کرچکے ہیں۔ اب اور بُری طرح رد کریں گے اور انہیں پہلے سے بھی زیادہ بری طرح منہ کی کھانا پڑے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔