محمد قاسم:
شہدائے آرمی پبلک اسکول کی برسی کے موقع پر پشاور میں سیکورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے۔ جبکہ اے پی ایس سمیت دیگر تعلیمی اداروں میں 16دسمبر بروز پیر کو ہونے والی دعائیہ تقریبات کے حوالے سے سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظاما ت کر کے شہر میں اضافی ناکوں سمیت چیکنگ کا سلسلہ بھی تیز کر دیاگیا ہے۔ پشاور کے داخلی و خارجی راستوں پر بھی سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔
شہر کے اندر قبائلی اضلاع سے داخل ہونے والی گاڑیوں کی جانچ پڑتال اور کاغذات کی چیکنگ بھی شروع ہے۔ جبکہ شک کی بنا پر مشکوک افراد کی تلاشی کا عمل بھی جاری ہے۔ اسی طرح کرسمس کے حوالے سے بھی پشاور سمیت صوبے بھر میں سیکیورٹی انتظامات کو حتمی شکل دی جارہی ہے اور گرجا گھروں کے باہر واک تھرو گیٹ نصب کرنے سمیت مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والے افراد کے گھروں کے باہر بھی پولیس اہلکاروں کو تعینات کئے جانے کا امکان ہے۔
پشاور میں ریڈ زون، غیر ملکی دفاتر اور تعلیمی اداروں سمیت دیگر حساس مقامات پر اضافی اہلکار ابھی سے تعینات کر دیئے گئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق سانحہ آرمی پبلک سکول کی یاد میں ہونے والی دعائیہ تقریبات کے حوالے سے پشاور میں آرمی پبلک اسکول سمیت دیگر تعلیمی اداروں کے باہر سیکورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے جارہے ہیں جبکہ 16دسمبر بروز پیر کو 2014 ء میں دہشت گردی کے واقعہ میں شہید ہونے والے اساتذ ہ ، بچوں اور سٹاف کی یاد میں تعزیتی تقریبات منعقد ہوںگی جس میں شہدا کے درجات کی بلندی کیلئے خصوصی دعائیں کی جائیں گی۔
اس موقع پر پشاور سمیت صوبے بھر میں امن وامان کی خراب صورتحال کے باعث سیکورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے جارہے ہیں اور بڑھتی ہوئی ٹارگٹ کلنگ سمیت دیگر جرائم کی وارداتوں کے پیش نظر 16دسمبر کو پشاورمیں سیکورٹی ریڈ الرٹ رکھے جانے کا بھی امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق سیکورٹی انتظامات کو حتمی شکل دیدی گئی ہے اور آرمی پبلک سکول کے اطراف سمیت شہر بھر میں سیکیورٹی ریڈ الرٹ رکھی جائے گی جبکہ دیگر تعلیمی اداروں کے باہر بھی سیکورٹی کے انتظامات سخت رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
جبکہ دوسری جانب 25 دسمبر کرسمس کی آمد کے حوالے سے بھی پشاور سمیت صوبے بھر میں ابھی سے سیکیورٹی کے انتظامات کئے جارہے ہیں تاکہ کسی بھی قسم کا کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما نہ ہو اور مسیحی کمیونٹی کا مذہبی تہوار امن و امان میں گزر جائے۔ اس سلسلے میںپشاور سمیت صوبے بھر کے تمام گر جا گھروں کے باہر سیکیورٹی انتظامات کو حتمی شکل دی جارہی ہے۔ جبکہ پشاورمیں کوہاٹی گرجا جہاں دہشت گردی کا ایک بہت بڑا واقعہ رونما ہو چکا ہے پر سیکیورٹی ریڈ الرٹ رکھی گئی ہے اور واک تھرو گیٹ نصب کرنے سمیت مین گیٹ پر سیکیورٹی اہلکاروں سمیت خواتین اہلکار بھی تعینات کئے جانے کا امکان ہے۔ تاکہ گرجا گھر جانے والے تمام افراد کی تلاشی لی جا سکے اور گرجا کے باہر تجار تی مراکزمیں بھی سیکیورٹی ہائی الرٹ کی جارہی ہے۔
اس حوالے سے پشاور کے تمام تھانوں کے ایس ایچ او و ڈی ایس پیز کو ذمہ داریاں سونپ دی گئی ہیں جنہوں نے ابھی سے سیکورٹی کیلئے حکمت عملی طے کرنا شروع کر دی ہے۔ اطلاعات کے مطابق صوبائی دارالحکومت پشاور میں امن و امان پر قابو پانے کے لئے سیکورٹی ہائی الرٹ ہے اور سخت چیکنگ کے باعث بعض اوقات مختلف مقامات پر گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں بھی لگ جاتی ہیں۔ تاہم پولیس حکام کا کہنا ہے کہ عوام کی زندگیوں کے تحفظ کے لئے اس طرح کے اقدامات کئے جارہے ہیں تاکہ کوئی شدت پسند مذکوم مقاصد میں کامیاب نہ ہو سکے اور شہر میں امن و امان کی فضا بحال رہے۔
اسی طرح پشاور میں تمام حساس اداروں، ریڈ زون، غیر ملکی دفاتر سمیت دیگر اہم حساس مقامات کی سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے۔ جبکہ پولیس کی معاونت کے لئے دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی گاڑیوں کی سخت چیکنگ کر رہے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق اندرون شہر مختلف مقامات پر سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے اور رات کے اوقات کار میں بھی پشاور کے تمام داخلی و خارجی راستوں پر سخت ناکہ بندیاں کی جارہی ہیں۔ پشاورکی بڑی جامع مساجد سمیت امام بارگاہوں کی سیکورٹی میں بھی اضافہ کیاگیا ہے اور پارا چنار واقعہ کے بعد سے پشاور سمیت صوبے کے دیگر اضلاع میں سیکورٹی میں غیر معمولی اضافہ دیکھا گیا ہے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos