سائفن 19 میں 84 انچ ڈایا کے کل 3 پائپس ہیں جس میں سے صرف ایک پائپ کا مرمتی کام کیا جائے گا، فائل فوٹو
سائفن 19 میں 84 انچ ڈایا کے کل 3 پائپس ہیں جس میں سے صرف ایک پائپ کا مرمتی کام کیا جائے گا، فائل فوٹو

کراچی؛ پانی کی 84 انچ قطرکی لائن پھر متاثر،3روز تک فراہمی معطل

کراچی:یونیورسٹی روڈ پر پانی کی 84 انچ قطر کی لائن کے مرمتی کام کے باعث شہر کے بیشتر علاقوں میں تین روز تک پانی کی فراہمی معطل رہے گی۔

ترجمان کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کے مطابق یونیورسٹی روڈ پر پانی کی 84 انچ ڈایا مین لائن کا مرمتی کام پیر سے شروع کیا جائے گا جو مجموعی طور پر 72 گھنٹوں تک جاری رہے گا۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ واٹر کارپوریشن انتظامیہ کی پوری کوشش ہوگی کہ بدھ کی شام تک شہر میں پانی کی فراہمی بحال کی جائے، سی ای او واٹر کارپوریشن متعلقہ حکام کے ہمراہ آج یونیورسٹی روڈ پر پانی کی لائن کا معائنہ بھی کریں گے۔

شہر کو یومیہ 650 ملین گیلن پانی فراہم کیا جاتا ہے تاہم مرمتی کام کے باعث یومیہ 150 ملین گیلن پانی کی کمی کا سامنا ہوگا جبکہ 500 ملین گیلن کی فراہمی معمول کے مطابق جاری رہے گی۔

سائفن 19 میں 84 انچ ڈایا کے کل 3 پائپس ہیں جس میں سے صرف ایک پائپ کا مرمتی کام کیا جائے گا جبکہ سائفن 19 کے متوازی دونوں پائپس سے پانی کی فراہمی جاری رہے گی۔ مرمتی کام کے باعث لیاری، کلفٹن، گلشن اقبال، جمشید ٹاؤن اور اولڈ سٹی ایریا میں پانی کی فراہمی جزوی طور پر معطل رہے گی۔

سی ای او واٹر کارپوریشن نے شہریوں کی پریشانی کو مدنظر رکھتے ہوئے افسران کو مرمتی کام جلد مکمل کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں، مرمتی کام 24 گھنٹے جاری رہے گا تاکہ مقررہ وقت پرکام مکمل کیا جا سکے۔

شہریوں سے التماس ہے کہ پانی کا ذخیرہ کریں اوراحتیاط سے استعمال کریں تاکہ کسی بھی پریشانی سے بچا جا سکے۔

 واٹر کارپوریشن ک الائن توڑنے پرٹرانس کراچی سے ساڑھے 3 کروڑ روپے کا مطالبہ

ادھر ایم ڈی واٹر کارپوریشن کراچی نے یونیورسٹی روڈ پر 84 انچ کی لائن توڑنے کے معاملے پر 10 دن بعد ٹرانس کراچی کو خط لکھ کر لائن متاثر کرنے پر ساڑھے تین کروڑ روپے کی ادائیگی کا مطالبہ کر دیا۔

ایم ڈی واٹر کارپوریشن کراچی کی جانب سے ٹرانس کراچی کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ کراچی یونیورسٹی کے قریب پانی کی سپلائی لائن بی آر ٹی ریڈ لائن کے تعمیراتی کام کے دوران ٹوٹ گئی تھی جس سے شہر کی 70 فیصد آبادی کو پانی کی سپلائی معطل ہوئی اور پائپ لائن کے نقصان سے کراچی میں 250 ملین گیلن پانی کی یومیہ قلت، بحران کی شدت اختیار کرگئی۔

رپورٹ کے مطابق کنٹریکٹرز کی غفلت اور ناقص کوآرڈینیشن حادثے کا سبب بنی، بی آر ٹی کنٹریکٹرز کی غفلت کے باعث کراچی یونیورسٹی اور نرسنگ ایریا کے قریب ٹوٹنے والی پائپ لائن کی ہنگامی مرمت کی گئی جس کے باوجود رساؤ کا سامنا ہے۔

ٹرنس کراچی کو لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ پائپ لائن نقصان کے اخراجات میں پانی کی ترسیل بحالی اور مرمت پر 3.5 کروڑ روپے خرچ ہوئے، مرمتی کام کے 3 کروڑ 50 لاکھ روپے واٹر بورڈ کو ادا کیے جائیں اور بی آر ٹی تعمیراتی ٹیم کو آئندہ احتیاط برتنے کی ہدایت کی جائے۔