ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث زرعی انشورنس ضروری ہے،ممتاز علی شاہ

کراچی (پ۔ر)وفاقی انشورنس محتسب ممتاز علی شاہ نے کہا ہے کہ ڈیجیٹل معیشت کی طرف بڑھتی دنیا میں انشورنس کی صنعت کا کردار زیادہ اہمیت اختیار کرتا جارہا ہے،کراچی میں سیکیوریٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے تحت انشور امپیکٹ کانفرنس 2025 سے خطاب کرتے ہوے ممتاز علی شاہ نے کہا کہ مختلف انشورنس کمپنیز پاکستان میں ناصرف انشورنس کی آگہی کے لئے کام کریں بلکہ جدید تقاضوں کے پیشِ نظر نسبتا” آسان اورعوام دوست انشورنس پیکجز بھی متعارف کروائیں۔کانفرنس سے ایس ای سی پی کے چیئرمین عاکف سعید،مہمانِ خصوصی وفاقی وزیرِ خزانہ محمداورنگزیب،اور سندھ کے صوبائی وزیر زراعت سردار محمد بخش خان مہر نے بھی خطاب کیا۔

 

وفاقی انشورنس محتسب ممتاز علی شاہ نے کہا کہ ہمارا ادارہ پالیسی ہولڈرز کے حقوق کا ضامن ہےاور کوشاں ہے کہ انشورنس کمپنیز عوام کوان کے جائز کلیمز کی ادائیگی میں اپنا کردار ادا کریں۔انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن اب تک وفاقی انشورنس محتسب کے دائرہ اختیار سے باہر ہے تاہم نجی انشورنس کمپنیز اور پالیسی ہولڈرز کے درمیان ثالث کے طور پر ہم پاکستان میں اس صنعت کو زیادہ سے زیادہ کارگراور منافع بخش بنانے میں سرگرداں ہیں،انہوں نے کہا کہ اس شعبے میں جتنی شفافیت ہوگی،عوام کا اعتماد بھی اسی تناسب سے بحال ہوگا،انہوں نے کانفرنس میں شریک مختلف انشورنس کمپنیز کے نمائندوں پر زور دیا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے اس دور میں لائف اور جنرل انشورنس کے ساتھ ساتھ زرعی انشورنس کی طرف توجہ دینا بھی ضروری ہے تاکہ قدرتی آفات کے باعث کسانوں اور لائیو اسٹاک کو پہنچنے والے نقصانات کا ازالہ ہوسکے۔