فوٹو سوشل میڈیا
فوٹو سوشل میڈیا

غزہ پر دوبارہ بارود برسانے کا منصوبہ

ندیم بلوچ :

اسرائیل نے امریکی تعاون سے غزہ پر ایک مرتبہ پھر بارود برسانے کا منصوبہ تیار کرلیا ہے۔ خدشات ظاہر کیے جارہے ہیں کہ غزہ میں ایک ہفتے کے اندر جنگ مسلط کردی جائے گی۔ جس میں فلسطینی عوام کو صہیونی فوج کی وحشیانہ قتل و غارت گری اور نقل مکانی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

اس ضمن میں غزہ میں امدادی سرگرمیوں کو روکنے کے بعد صہیونی فوج نے غزہ کی بجلی منقطع اور پانی کی سپلائی روک دی ہے۔ جاسوس طیاروں اور کواڈ کاپٹرز کی پروازوں میں اضافہ کردیا ہے۔ جبکہ نیٹزاریم سے منسلک اسرائیلی سرحد پر فوج کی غیر معمولی نقل و حرکت دیکھی جا رہی ہے۔ اسی طرح اسرائیلی جنگی کابینہ نے حماس رہنمائوں کی وسیع پانے پر ٹارگٹ کلنگ کی سفارشات بھی تیار کرلی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیل حماس پر امریکی پلان کو تسلیم کرانے کیلئے دبائو بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔ تاہم حماس نے امریکی کنڈیشنز میں جنگ بندی کے دوسرے مرحلے میں جانے سے صاف انکار کردیا ہے۔ اسرائیل کے پبلک براڈ کاسٹر نے اطلاع دی ہے کہ اس بار غزہ میں جارحیت کیلئے اسرائیل اور امریکہ اپنے مشن کو عملی جامہ پہنانے کیلئے متحد نظر آرہے ہیں۔ منصوبے میں پانی کی سپلائی میں کٹوتی اور حماس پر نئی امریکی تجویز کو قبول کرنے کیلئے دباؤ ڈالنے اور ان کی ٹارگٹ کلنگ بھی شامل ہے۔

یاد رہے کہ اسرائیل نے غزہ میں امدادی سرگرمیاں ایک مرتبہ پھر روک دی ہیں۔ اسرائیلی فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب جنگ بندی کا 42 روزہ پہلا مرحلہ ختم ہونے کے بعد جنگ بندی میں توسیع پر بات چیت تعطل کا شکار ہوتی دکھائی دے رہی تھی۔ اسرائیل نے جنگ بندی میں وسط اپریل تک توسیع کا اعلان کیا تھا۔ جس کے بارے میں اس نے کہا تھا کہ مشرق وسطیٰ کے امریکی ایلچی اسٹیو وٹ کوف نے تجویز دی تھی۔ لیکن حماس نے بار بار اس توسیع کو مسترد کیا ہے۔ حماس نے ڈیمانڈ پیش کی کہ اسرائیل معاہدے کے تحت سیز فائر فیز ٹو ڈیل کا پابند ہے۔ جس میں مستقل جنگ بندی کی گارنٹی بھی درکار ہوگی۔

دوسری جانب گزشتہ روز غزہ میں اسرائیلی حملے سے چار فلسطینی شہید اور چھ زخمی ہوگئے۔ ادھر قطر نے اسرائیل پر فلسطینی علاقے کی امداد روک کر غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام لگایا ہے۔ اردن نے بھی اسرائیل کی مذمت کی ہے۔ یمن کی اسلامی مزاحمتی تنظیم ’انصاراللہ‘ کے سربراہ عبدالملک الحوثی نے کہا کہ یمن فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔ دوسری جانب اسرائیل میں غزہ میں قید شہریوں کی رہائی کیلئے مظاہرے تیز کردیئے گئے ہیں۔ تل ابیب میں نکالے گئے جلوس میں حکومت اور وزیراعظم نیتن یاہو سے غزہ میں مزاحمت کاروں کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کو مکمل کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

مظاہرین غزہ سے اسرائیلی قیدیوں کی واپسی کا مطالبہ کرنے کیلئے مقبوضہ یروشلم میں کنیسٹ ہیڈ کوارٹر کے قریب جمع ہوئے۔ ادھر مقبوضہ فلسطین کے شہر حیفا کے مرکزی بس اسٹیشن پر چاقو سے حملے میں چھ آباد کاروں کو زخمی کر دیا گیا۔ جن میں دو شدید زخمی ہیں۔ اسرائیلی ایمبولینس سروس میگن ڈیوڈ ایڈوم نے اعلان کیا کہ حیفا بے کے مرکزی بس اسٹیشن پر 5 افراد کو چاقو گھونپا گیا ہے۔ پولیس نے حیفا میں چاقو مارنے والے شخص کو گولی مار کر شہید کرنے کا اعلان کیا ہے۔