کراچی : کے الیکٹرک کے بعض اہلکار کنڈا مافیا کے سرپرست بن گئے، باقاعدہ بل ادا کرنے والے صارفین شدید گرمی میں بے حال ہوگئے، کے الیکٹرک کے اہلکاروں نے کچھ عناصرکے کہنے پر پیر کی صبح 6 بجے کورنگی 51C کے علاقے سروے 145 کی بجلی منقطع کر دی ، علاقے کے مکینوں میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی، بجلی بندش کے باعث علاقے میں کشیدگی پھیل گئی، امن وامان کی صورتحال خراب ہونے کا خدشہ ہے۔
بجلی منقطع کرنے کہ وجہ یہ ہے کہ سروے 145 کی پی ایم ٹی تھری سے سروے 207 کو کنڈا لگا کر بجلی فراہم کی جا رہی تھی جس کے باعث پی ایم ٹی پرلوڈ بڑھ گیا اور بار بار ٹرپنگ شروع ہو گئی اور بجلی آنے جانے لگی جس سے علاقے میں بجلی کی عدم فراہمی معمول بن گئی۔
کے الیکٹرک کی بدمعاشی، کورنگی 51 سی سروے 145 میں بجلی بند کر دی
اس بابت کے الیکٹرک کے ذمے داران کو باور کرایا گیا کہ یہ پی ایم ٹی چھوٹی ہے اتنے بڑے علاقے میں لوڈ بردادشت نہیں کر سکتی آپ سروے 207 میں نئی پی ایم ٹی لگا دیں مسئلہ حل ہو جائے گا لیکن ڈیڑھ سال میں یہ ممکن نہ ہو سکا اور کے الیکٹرک کے عملے نے ضد میں آ کر یا کسی کے کہنے پریا اپنے مفاد کے تحفظ میں پورے علاقے کی بجلی منقطع کر دی۔
بتایا جاتا ہے کہ مبینہ طور پرجس علاقے میں سروے 145 کی پی ایم ٹی سے کنکشن لگا کر بجلی فراہم کی جا رہی ہے اس علاقے میں بڑے پیمانے پر بجلی چوری ہو رہی ہے جس کا خمیازہ سروے 145 کے صارفین بھاری بلوں اور14 سے 16 لوڈ شیڈنگ کی صورت میں برادشت کر رہے ہیں۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ تقریباً ڈیڑھ سال اگست 2023 میں اس علاقے میں لوڈ شیڈنگ کا ایک وقت کا دورانیہ ڈیڑھ گھنٹے تھا اور جب سے اس پی ایم ٹی سے سروے207 کو کنکشن دیا گیا تو لوڈ شیڈنگ بڑھ گئی اور علاقہ بلیک لسٹ میں آ گیا کیونکہ مذکورہ علاقے میں پچاس فیصد سے زائد بجلی چوری ہو رہی ہے جس کےثبوت موجود ہیں اور اس میں کے الیکڑک کے کچھ اہلکار اور افسران بھی مبینہ طور پر ملوث بتائے جاتے ہیں۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ ہم وقت پر بل ادا کر رہے ہیں ہمیں کس بات کی سزا دی جا رہی ہے، شدید گرمی میں بچے، بزرگ اور خواتین اورمریض شدید پریشانی میں مبتلا ہیں، انٹر کے امتحان بھی شروع ہو گئے، طلبا کی تیاری بھی متاثر ہو رہی ہے۔
مکینوں کا مزید کہنا ہے کہ ایک ہفتے سے پانی بھی بند ہے اگر پانی آ بھی گیا تو بجلی نہیں ہے ہم کہاں جائیں کس سے انصاف مانگیں۔ انھوں نے کہاکہ اگر بجلی بحال نہ ہوئی تو کوئی سانحہ رونما ہوا تو اس کی ذمے داری کے الیکٹرک پر عائد ہو گی۔
علاقہ مکینوں نے وزیر اعظم محمد شہباز شریف ،وزیر توانائی اویس احمد لغاری، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ واقعے کا فوری نوٹس لیا جائے ، کے الیکٹرک کے راشی اہلکاروں کو لگام دی جائے اور علاقے کی بجلی بحال کی جائے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos