فوٹو سوشل میڈیا
فوٹو سوشل میڈیا

کراچی، بجلی کی عدم فراہمی پر احتجاج، بدترین ٹریفک جام

کراچی میں غریب آباد کے قریب بجلی کی عدم فراہمی پر عوام کے احتجاج کے باعث سوک سینٹر سے غریب آباد جانے والی سڑک پر بدترین ٹریفک جام ہوگیا، ٹریفک جام میں پھنسے شہری رل گئے اور گاڑیوں میں فیول ختم ہوگیا۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے غریب آباد کے قریب علاقہ مکینوں کا بجلی کی عدم فراہمی کے احتجاج جاری ہے، مظاہرین نے ایک ٹریک حسن اسکوائر سے لیاقت آباد بلاک کردیا۔

جس کے باعث سوک سینٹر سے غریب آباد جانے والی سڑک پر شدید ٹریفک جام ہوگیا، ٹریفک جام میں پھنسے شہری رل گئے جبکہ گاڑیوں میں فیول ختم ہوگیا اور پولیس موقع سے غائب ہوگئی۔ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ ٹریفک کو حسن اسکوائر برج سے یونیورسٹی روڈ نیپا کی طرف بھیج رہے

دوسری جانب کے الیکٹرک کے اہلکاروں نے پیر کی صبح 6 بجے کورنگی 51C کے علاقے سروے 145 کی بجلی منقطع کر دی ، دوسری روز بھی ہزاروں مکین بغیر بجلی شدید گرمی میں پریشان رہے لیکن کے الیکٹرک  ذمے داران کے کان پر جوں تک نہ رینگ سکی، بجلی بندش کے باعث علاقے میں کشیدگی پھیل گئی، امن وامان کی صورتحال خراب ہونے کا خدشہ ہے۔

کے الیکٹرک کے شکایت سیل پر شکایت درج کرانے والوں کو جواب دیا جا رہا ہے کہ علاقے لوگ بل نہیں بھرتے اس لیے بجلی منقطع کی گئی ہے جبکہ معاملہ اس کے برعکس ہے، بل وہاں نہیں بھرے جارہے جہاں کے الیکٹرک کے راشی اہلکار کنڈا لگا کر بجلی فراہم کرنے کی ضد کر رہے ہیں اور اپنے ذمے داران کو گمراہ کر رہے ہیں۔

واضع رہے بجلی منقطع کرنے کہ وجہ یہ ہے کہ سروے 145 کی پی ایم ٹی تھری سے کنڈا لگا کرسروے 207 کو بجلی فراہم کی جا رہی تھی جس کے باعث پی ایم ٹی پرلوڈ بڑھ گیا اور بار بار ٹرپنگ شروع ہو گئی اور بجلی آنے جانے لگی جس سے علاقے میں بجلی کی عدم فراہمی معمول بن گئی۔اس بابت کے الیکٹرک کے ذمے داران کو باور کرایا گیا کہ یہ پی ایم ٹی چھوٹی ہے اتنے بڑے علاقے کا لوڈ برداشت نہیں کر سکتی، سروے 207 میں نئی پی ایم ٹی لگا دیں مسئلہ حل ہو جائے گا لیکن دو سال میں یہ ممکن نہ ہو سکا اورکے الیکٹرک کے عملے نے ضد میں آکر پورے علاقے کی بجلی منقطع کر دی۔بتایا جاتا ہے کہ مبینہ طور پرجس علاقے میں سروے 145 کی پی ایم ٹی سے کنکشن لگا کر بجلی فراہم کی جا رہی ہے اس علاقے میں بڑے پیمانے پر بجلی چوری ہو رہی ہے جس کا خمیازہ سروے 145 کے صارفین بھاری بلوں اور14 سے 16 لوڈ شیڈنگ کی صورت میں برادشت کر رہے ہیں۔

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ تقریباً دو سال قبل اگست 2023 میں اس علاقے میں لوڈ شیڈنگ کا ایک وقت کا دورانیہ ڈیڑھ گھنٹے تھا اور جب سے اس پی ایم ٹی سے سروے207 کو کنکشن دیا گیا تو لوڈ شیڈنگ بڑھ گئی اور علاقہ بلیک لسٹ میں آگیا کیونکہ مذکورہ علاقے میں پچاس فیصد سے زائد بجلی چوری ہو رہی ہے ۔علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ ہم وقت پر بل ادا کر رہے ہیں ہمیں کس بات کی سزا دی جا رہی ہے، شدید گرمی میں بچے، بزرگ اور خواتین اورمریض شدید پریشانی میں مبتلا ہیں، انٹر کے امتحان بھی شروع ہو گئے، طلبا کی تیاری بھی متاثر ہو رہی ہے۔

مکینوں کا مزید کہنا ہے کہ ایک ہفتے سے پانی بھی بند ہے اگر پانی آبھی گیا تو بجلی نہیں ہے ہم کہاں جائیں ،کس سے انصاف مانگیں۔ انھوں نے کہاکہ اگر بجلی بحال نہ ہوئی تو کوئی سانحہ رونما ہوا تو اس کی ذمے داری کے الیکٹرک پر عائد ہو گی۔علاقہ مکینوں نے وزیر اعظم محمد شہباز شریف ،وزیر توانائی اویس احمد لغاری، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ واقعے کا فوری نوٹس لیا جائے اور علاقے میں بجلی بحال کی جائے۔