راولپنڈی میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے جیل کی جانب پیدل مارچ شروع کیا، تاہم پولیس نے انہیں گورکھپور ناکہ پر دوبارہ روک لیا۔ اس موقع پر پولیس اورعلی امین گنڈا پور کے درمیان تلخ کلامی ہوئی۔
علی امین گنڈا پور نے پولیس اہلکاروں سے کہا تم میرا راستہ نہیں روک سکتے، میرے پاس کورٹ آرڈر ہے،میں ایک صوبے کا وزیر اعلیٰ ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں جیل جاؤں گا مجھے کوئی نہیں روک سکتا۔
علی امین گنڈا پور کے سیکورٹی پروٹوکول کو بھی گورکھپور ناکے پر روک لیا گیا جہاں ان کے سیکورٹی آفیسر سب انسپکٹر سلیم قریشی سے مذاکرات ہوئے۔ سیکیورٹی آفیسر نے پولیس سے درخواست کی کہ وزیر اعلیٰ کے پروٹوکول کو آگے جانے دیا جائے۔
بعد ازاں علی امین گنڈا پور ناکے سے پیدل جیل کی طرف روانہ ہو گئے اور ان کے ہمراہ تحریک انصاف کے دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ پی ٹی آئی رہنماؤں نے ناکہ عبور کرنے کے بعد ایک پبلک سروس سوزوکی میں سوار ہو کر جیل کی جانب سفر کیا۔
اڈیالہ جیل میں آج بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا دن تھا، جس کے پیش نظر تحریک انصاف کے اہم رہنما، جن میں صوبائی وزیر سہیل آفریدی، شاہد خٹک، محسن جتوئی، جمال احسن، ذوالفقار خان نوشہرہ، فتح اللہ برکی، معظم جتوئی اور ایم این اے جمال احسن شامل ہیں، گورکھپور ناکے پر پہنچے اور بعد ازاں جیل کی جانب روانہ ہو گئے۔
اڈیالہ جیل سے واپسی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب پولیس نے آج مجھے اپنے لیڈر سے ملاقات سے روکا ہے۔وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ میں ایک صوبے کا وزیرِ اعلیٰ ہوں، ہمیں کوئی راستہ بتائیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعظم اور وفاقی کابینہ سے کہتا ہوں کہ اب آپ کا کوئی ایم این اے میرے صوبے میں داخل ہو کر دکھائے۔علی امین گنڈا پور کا کہنا ہے کہ موجودہ جنگی حالات میں میرا پیغام یہی ہے، جس کو ٹھیک لگے ٹھیک، نہیں لگے تو بھاڑ میں جائے۔
وزیرِ اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے بھارتی جارحیت اور ڈرونز حملوں کی مذمت بھی کی ہے۔انہوں نے بھارتی ڈرونز گرانے پر سیکیورٹی فورسز کو خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔
وزیرِ اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ دشمن کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے ہمارے سیکیورٹی ادارے ہمہ وقت چوکس ہیں۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos