فائل فوٹو
فائل فوٹو

لاہور میں امریکی قونصلیٹ عملے کو ’محفوط مقام‘ پر منتقل ہونے کی ہدایت

لاہور : پاکستان کے شہر لاہور میں امریکی قونصلیٹ جنرل نے لاہور اور اس کے مضافات کی فضائی حدود میں ’ڈرونز دھماکوں‘ اور انڈیا کی جانب سے ’ممکنہ فضائی حدود میں دراندازی‘ کے پیش نظر اپنے عملے کو محفوظ مقام پر منتقل ہونے کی ہدایت کی ہے۔

قونصل خانے کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ قونصلیٹ کو یہ ابتدائی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں کہ حکام ممکنہ طور پر لاہور کے مرکزی ایئرپورٹ کے قریبی علاقوں کو خالی کروا لیں۔

انھوں نے امریکی شہریوں کو تجویز دی ہے ایسے امریکی شہری جو ان علاقوں میں موجود ہیں اگر ممکن ہو سکے تو وہاں سے نکل کر کہیں محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں۔

امریکہ نے اپنے شہریوں کو ہدایت کی کہ دہشت گردی اور انڈیا اور پاکستان میں مسلح تصادم کے امکانات کی پیش نظر دونوں ممالک کی سرحد اور لائن آف کنٹرول سے ملحقہ علاقوں میں سفر کرنے سے گریز کریں۔ امریکی شہریوں کو کہا گیا ہے کہ وہ پاکستان میں سفر نہ کرنے کی جنرل ایڈوائزی پر عمل کریں۔

امریکی شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ اگر وہ کسی ایسے علاقے میں خود کو پاتے ہیں جس کے تنازعے میں ملوث ہونے کے امکانات ہیں تو انھیں وہاں سے نکل جانا چاہیے اور اگر وہ ایسی صورتحال کا شکار ہو جاتے ہوں کہ ان کا ایسے علاقے سے نکل جانا ممکن نہ ہو تو انھیں کسی محفوظ جگہ پناہ لینی چاہیے۔

حکام کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ صورتحال کے باعث پاکستان سے اندرون ملک اور بیرون ملک پروازوں کا نظام متاثر ہے اور آج صبح پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی نے کراچی، لاہور اور سیالکوٹ میں فلائٹ آپریشن کو عارضی طور پر معطل کرنے کا اعلان کیا۔ اسی لیے امریکی شہری سفر کرنے سے قبل اپنی ایئرلائنز سے رابطہ کر کے فلائٹ سٹیٹس چیک کریں۔