آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی پر جشن کا سماں رہا- شکرانے کے نوافل ادا کیے گئے ، فائل فوٹو
آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی پر جشن کا سماں رہا- شکرانے کے نوافل ادا کیے گئے ، فائل فوٹو

قیدیوں کی بارڈ پر جاکر دشمن سے لڑنے کی خواہش

سید حسن شاہ:
پاک بھارت معرکے کے دوران کراچی کی جیلوں میں بند 13 ہزار قیدیوں، جیل افسران و اہلکار اور عملے میں بھی ملک اور افواج پاکستان کی کامیابی کے لئے جوش و جذبہ دیدنی تھا۔ بھارت سے معرکے کے دوران قیدی آیت کریمہ کا ورد کرتے رہے اور بیرکیں نعرہ تکبیر سے گونجتی رہیں۔ نمازوں میں پاکستان کی فتح کیلئے دعائیں مانگی جاتی رہیں۔ ہزاروں قیدیوں نے بارڈر پر جاکر دشمن سے لڑنے کی خواہش بھی ظاہر کی۔ جب کہ آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی جیلوں میں جشن کا سماں رہا اور قیدیوں نے شکرانے کے نوافل ادا کیے۔ معرکے کے دوران قیدی رات رات بھر جاگ کر صورتحال سے آگاہی کی کوششیں بھی کرتے رہے۔

پاک بھارت معرکے کے دوران جہاں ملک بھر کے لوگوں میں جوش و جذبہ دیدنی تھا تو وہیں کراچی کی جیلوں میں بند قیدی بھی پاک افواج کی کامیابی کے لئے پر جوش رہے۔ کراچی کی سینٹرل اور ملیر جیلوں میں قیدیوں ، جیل افسران و اہلکار اور عملے کی جانب سے پاک افواج کی کامیابی کے لئے دعائیں کی گئیں۔ قیدیوں کا کہنا تھاکہ ہم بھارت کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ وہ پاکستان کی طرف میلی نگاہ سے نہ دیکھے۔ اگر حکومت ہمیں موقع دے تو ہم خود ہی انڈیا کے کافی ہیں۔ ہم پاک افواج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ ملک اور افواج پاکستان کے لئے ہمارے خون کا آخری قطرہ بھی حاضر ہے۔ ہم اپنے ملک پر کسی بھی صورت آنچ نہیں آنے دیں گے۔

اس ضمن میں سینٹرل جیل کراچی کے سینئر سپرنٹنڈنٹ عبدالکریم عباسی نے ’’امت‘‘ کو بتایاکہ پاک بھارت معرکے کے دوران جو جوش و جذبہ تھا وہ بیان نہیں کرسکتا۔ اگر ضرورت پڑتی تو پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑا ہوکر دشمن سے مقابلہ کرتا۔ مجھ سمیت سینٹرل جیل کے ایک ایک اہلکار اور ایک ایک قیدی میں جوش و جذبہ دیکھا گیا۔ سب ملک اور افواج پاکستان کے لئے دعائیں کرتے رہے اور صورتحال سے واقف ہونے کی کوشش بھی کرتے ہے۔

اس کے علاوہ پاک بھارت معرکے کے دوران سینٹرل جیل کراچی میں تمام قیدیوں ، اہلکاروں اور عملے نے جمع ہوکر پاک فوج کی کامیابی کے لئے دعائیں بھی کیں۔ ملک و افواج پاکستان کے حق میں نعرے لگائے۔ سب کے سب اس دوران رات میں بھی جاگ کر یہ جاننے کی کوشش کرتے رہے کہ کیا ہورہا ہے۔ ہم میں جو جوش و جذبہ ہے وہ کسی اور میں نہیں ہے۔ اسی جوش و جذبے اور بہادری کی بدولت افواج پاکستان نے ڈٹ کر دشمن کا مقابلہ کیا اور کامیابی سمیٹی۔ آج دنیا بھر میں پاکستان اور پاک افواج کا نام روشن ہوگیا ہے۔

ملیر جیل کے سپرنٹنڈنٹ سید ارشد حسین شاہ کا کہنا تھا کہ پاک بھارت معرکے کے دوران ہمارا بھی وہی جذبہ تھا جو ہر محب وطن پاکستانی میں ہوتا ہے۔ میرا تعلق پولیس فورس سے اور مجھ میں بھی جوش و جذبہ تھا کہ جنگ میں ہماری ضرورت پڑی تو وہاں ضرور جائیں گے۔ اپنی افواج کے ساتھ کھڑے ہوں گے، بھارت سے جنگ لڑیں گے اور اسے جیت کر بھی آئیں گے۔ میں افواج پاکستان کو سلام پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے جوش و جذبے اور بہادری کے ساتھ مقابلہ کیا اور فتحیاب ہوئے۔ اس وقت جو مجھ میں جوش و جذبہ تھا وہی جذبہ ہمارے افسران اور اہلکاروں میں بھی تھا ، سب مل کر اپنی افواج کے لئے دعائیں بھی کررہے تھے۔

رات رات بھر جاگ کر جاننے کی کوشش بھی کررہے تھے کہ کیا صورتحال ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہماری پاک فضائیہ کے جوان وہاں جاکر فتحیاب ہوکر آئے، یہ بہت بڑی بات ہے۔ ہماری افواج پاکستان اور آرمی چیف نے ایک بار پھر پاکستان کا نام دنیا میں روشن کردیا ہے۔ ان کی بدولت آج ہمیں پوری دنیا میں بے پناہ عزت مل رہی ہے۔ سید ارشد حسین شاہ نے بتایاکہ قیدی اپنے ملک اور افواج پاکستان کے لئے دعائیں مانگتے رہے اور فکر مند بھی تھے۔ جبکہ ایک دوسرے اور جیل عملے سے پل پل کی صورتحال بھی پوچھ رہے تھے۔ قیدیوں میں وہ جوش و جذبہ تھا کہ وہ افواج پاکستان کے شانہ بشانہ جنگ لڑنے جانا چاہتے ہیں۔