محمد قاسم :
پشاور کے درودیوار پاک فوج کے حق میں نعروں سے سج گئے۔ مصروف ترین شاہراہوں پر بی پاک فوج سے اظہار یکجہتی کے بینرز آویزاں کر دیے گئے ہیں۔ کینٹ کی طرف جانے والے راستوں اور کینٹ کی حدود میں آنے والے علاقوں میں آرمی چیف اور پاکستان کی فوج کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کرنے کیلئے بڑے پیمانے پر بل بورڈز آویزاں کیے گئے ہیں۔ ساتھ ہی وزیراعظم پاکستان شہباز شریف، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز، قائد نون لیگ نواز شریف اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کے کردار کو بھی سراہا جارہا ہے۔ تاہم تحریک انصاف کی سوئی قائد عمران خان کی رہائی پر اٹکے رہنے پر عوام نے مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
پشاور کے علاقے ہشت نگری سے تعلق رکھنے والے سماجی کارکن ارباب شہزاد نے ’’امت‘‘ کو بتایا کہ تحریک انصاف کو انہوں نے گزشتہ الیکشن میں ووٹ بھی دیا اور سپورٹ بھی کیا۔ لیکن پاک بھارت کشیدگی کے دوران بھی تحریک انصاف کی سوئی عمران خان کی رہائی اور ان سے ملاقات پر ہی اٹکی رہی۔ تاہم جس طرح پاک فوج اور حکومت نے نے بھارت کو منہ توڑ جواب دیا اور جسے پوری دنیا نے دیکھا، وہ انتہائی قابل تحسین ہے۔
دوسری جانب عوامی نیشنل پارٹی نے پاک بھارت کشیدگی کے پیش نظر گرینڈ ڈائیلاگ کا مطالبہ کردیا ہے۔ اس سلسلے میں اے این پی کے مرکزی ترجمان انجینئر احسان اللہ خان نے کہا کہ موجودہ حالات اور جنگی ماحول کے خاتمے کے بعد پاکستان ایک تاریخی موڑ پر کھڑا ہے اور یہ نادر موقع ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں، آئینی ادارے اور دیگر متعلقہ فریقین مل بیٹھ کر وفاق کے استحکام اور قومی ترقی کیلئے ایک گرینڈ ڈائیلاگ کا انعقاد کریں۔ تمام فریقین کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کیا جائے اور آئین پاکستان کی بالادستی کو یقینی بناتے ہوئے وفاقی اکائیوں کے دیرینہ مسائل کا حل تلاش کیا جائے۔
پاکستان کی ثقافتی اور لسانی تنوع کو ایک چیلنج کے بجائے طاقت کے طور پر استعمال کرنے کیلئے تمام فریقین کو آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے جامع مکالمے میں حصہ لینا چاہیے۔ ایک ترقی یافتہ اور پرامن پاکستان کیلئے انسانی حقوق کا تحفظ ناگزیر ہے اور گرینڈ ڈائیلاگ میں آزادیِ اظہار، مذہبی آزادی، اقلیتوں کے حقوق اور خواتین و بچوں کے تحفظ جیسے مسائل پر خصوصی توجہ دی جانی چاہیے۔ اس کے لیے قانون کی حکمرانی کو یقینی بنانا ضروری ہے۔
انجینئراحسان اللہ نے شدت پسندی اور دہشت گردی کو پاکستان کیلئے ایک بڑا چیلنج قرار دیتے ہوئے کہا کہ گرینڈ ڈائیلاگ میں دہشت گردی کے خلاف ایک متفقہ اور منظم حکمت عملی تیار کی جانی چاہیے۔ اس میں عسکری کارروائیوں کے ساتھ ساتھ معاشرتی اصلاحات، تعلیم کے فروغ اور معاشی مواقع کی فراہمی جیسے اقدامات شامل ہونے چاہئیں۔ تاکہ دہشت گردی کی جڑوں کو ختم کیا جا سکے۔ بنیاد پرستی، شدت پسندی اور سماجی گھٹن نے پاکستان کے سماجی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ اس صورتحال سے نمٹنے کیلئے گرینڈ ڈائیلاگ میں ایک جامع میثاق کی تشکیل ضروری ہے۔ اس میثاق کے تحت تعلیمی نصاب میں اصلاحات، بین الصوبائی ثقافتی پروگرامز، منصفانہ ٹیکس نظام، زرعی اصلاحات اور غربت کے خاتمے کیلئے قومی پروگرام شروع کیے جائیں۔
انہوں نے تمام فریقین سے اپیل کی کہ وہ سیاسی عصبیت، ادارہ جاتی مفادات اور ذاتی ایجنڈوں سے بالاتر ہو کر قومی مفاد کو ترجیح دیں۔ گرینڈ ڈائیلاگ پاکستان کیلئے ایک سنہری موقع ہے کہ وہ اپنی تاریخ کے تاریک ابواب کو بند کرکے ایک خوشحال اور پرامن مستقبل کی طرف بڑھے۔ آئین کی بالادستی، صوبائی خودمختاری، انسانی حقوق کا تحفظ، دہشت گردی کے خلاف منظم کارروائی اور بنیاد پرستی کے خاتمے کے لیے ایک جامع میثاق وہ ستون ہے، جن پر ایک مضبوط اور مستحکم پاکستان کی عمارت تعمیر کی جا سکتی ہے۔ عوامی نیشنل پارٹی تمام فریقین سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ خلوص، عزم، اور تعاون کے ساتھ اس ڈائیلاگ میں شریک ہوں تاکہ پاکستان ہر شہری کیلئے امید اور خوشحالی کا مینار بن سکے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos