سلمان اکرم راجہ نے اپنے اوپر قائم مقدمات کو سیاسی انتقام قرار دیتے ہوئے کہا کہ میرے اوپر بیس مقدمات ہیں جن کا مجھے خود بھی علم نہیں۔ ہم اس نظام کے خلاف لڑ کر رہیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جھوٹ پر پورا نظام کھڑا ہوا ہے، صحافیوں کو دفتروں سے نکالا جا رہا ہے، اور عدلیہ و صحافت کو آزاد کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے موجودہ نظام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، ’یہ نظام ہوش کا ناخن لے، سڑکیں اس لیے ہوتی ہیں کہ ہم باہر نکل کر احتجاج کریں۔ خان صاحب نے باہر آنا ہے، یہ عوام کا فیصلہ ہے۔‘
دوسری جانب عالیہ حمزہ نے اپنے بیان میں حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انڈیا کے ساتھ سیزفائر کے ساتھ ساتھ 25 کروڑ عوام کے منتخب وزیرِ اعظم کے ساتھ بھی سیزفائر ہونا چاہیے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ موجودہ حالات کسی بھی سنجیدہ مذاکرات کی طرف اشارہ نہیں کرتے۔ لیڈران سے ملاقاتیں نہیں ہونے دی جا رہیں، ایف آئی آر پر ایف آئی آر درج کرائی جا رہی ہے۔
عالیہ حمزہ کا مزید کہنا تھا کہ ہم تو سڑکوں پر ہی ہوتے ہیں، احتجاجی تحریک پر سنجیدگی سے کام شروع ہو چکا ہے۔
مریم نواز کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا، ’میں مریم نواز سے کہتی ہوں، نواز شریف ایک بار مودی کا نام لے کر بات کریں، وہ زبردستی کریڈٹ لینا چاہتی ہیں۔‘
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos