فلسطینیوں کی نسل کشی کرنے والوں کی چیخیں نکل گئیں، فائل فوٹو
 فلسطینیوں کی نسل کشی کرنے والوں کی چیخیں نکل گئیں، فائل فوٹو

اسرائیل پر ایرانی حملوں سے ہلاکتوں میں اضافہ

امت رپورٹ :

بے گناہ اور نہتے غزہ کے شہریوں کے قتل عام پر خوشیاں منانے والے صیہونی آج مکافات عمل کا شکار ہیں۔ حالانکہ ایرانی حملوں سے ابھی انہیں پہنچنے والا جانی و مالی نقصان فلسطینیوں کے مقابلے میں ایک فیصد بھی نہیں۔ پھر بھی ان کی چیخیں آسمان کو چھو رہی ہیں۔ اگرچہ اسرائیل کی بربادی اور ہلاکتوں کی تعداد چھپانے کے لئے نئے دور کے ہٹلر نیتن یاہو کی حکومت نے تمام چینلز کی براہ راست نشریات پر پابندی لگا رکھی ہے۔ لیکن پھر بھی خبریں کسی نہ کسی طرح باہر آرہی ہیں۔

ترک میڈیا کے مطابق ایران کے اسرائیل پر جمعرات کی صبح کیے جانے والے حملوں میں پینتالیس صیہونی ہلاک اور ایک سو سینتالیس زخمی ہوئے۔ ایران کا کہنا ہے کہ اس نے اسرائیل کے ان مراکز کو نشانہ بنایا، جو اسپتالوں کے نیچے ٹینکوں اور فوجی ساز و سامان سے لیس کمانڈو کنٹرول اڈے تھے۔ اس سے قبل اسرائیل یہ دعویٰ کرتا رہا ہے کہ پچھلے ایک ہفتے کے دوران ایرانی میزائل حملوں میں اس کے صرف چوبیس شہری ہلاک ہوئے۔ البتہ زخمی ہونے والوں کی تعداد سینکڑوں میں ہے۔ تاہم غیر جانبدار تجزیہ کاروں کے مطابق ایرانی حملوں میں اسرائیل کو پہنچنے والا جانی و مالی نقصان اس سے کہیں زیادہ ہے، جو اسرائیلی حکام بتارہے ہیں۔

اسرائیل اپنے مالی اور جانی نقصانات کو چھپانے کی ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔ تمام غیر ملکی اور مقامی صحافیوں کو تباہ شدہ علاقوں تک رسائی نہیں دی جارہی، جبکہ میزائل حملوں کی براہ راست نشریات پر پچھلے کئی دنوں سے پابندی ہے۔ عام لوگوں کو بھی موبائل کیمروں سے ویڈیو بنانے سے روکا گیا ہے اور ایسا کرنے والوں کو گرفتار کیا جارہا ہے۔ اصل مقصد دنیا سے اسرائیل کی بربادی اور تباہی کو چھپانا ہے۔ جمعرات کے روز اسرائیلی پولیس نے ٹی آر ٹی کے بعد سی این این ترک کو بھی لائیو نشریات روکنے کی کوشش کی۔ کیونکہ سی این این ترک کے نمائندے اسرائیل میں تباہی اور ہلاکتوں کی خبریں دنیا سے شیئر کر رہے ہیں۔ اس سے قبل اسرائیل نے ٹی آر ٹی ترک کی لائیو نشریات روک دی تھیں، جبکہ الجزیرہ کی براہ راست نشریات پہلے ہی روکی جا چکی ہیں۔ حتیٰ کہ اسرائیلی وزیر سلامتی اعتمار بن گویر نے یہ اعلان کیا ہے کہ الجزیرہ کی نشریات دیکھنے والوں کی رپورٹ پولیس کو کی جائے۔

ادھر ایک رپورٹ کے مطابق ایران کے حملوں میں اب تک تین ہزار اسرائیلی بے گھر ہو چکے ہیں اور چوبیس عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن چکی ہیں۔ اسرائیلی نیشنل نیوز کے مطابق ایرانی حملوں سے بے گھر ہونے والے خاندانوں کی تعداد سینکڑوں میں ہے۔ اسرائیلی بحران گہرا ہوتا جارہا ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’پوری عمارتیں سیکنڈوں میں ملبے کا ڈھیر بن گئی ہیں۔ سینکڑوں بے گھر خاندان بشمول بچے، بوڑھے اور بیمار صدمے کا شکار اور بنیادی ضروریات کے بغیر رہ رہے ہیں۔ اسرائیلی عوام ایسے مناظر دیکھ رہے ہیں، جو انہوں نے اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھے‘‘۔

پیٹہ ٹکوا علاقے سے تعلق رکھنے والے یورام سوکی، جس کا اپارٹمنٹ مکمل طور پر تباہ ہوگیا، نے بتایا ’’ہم حملے سے پہلے سائرن سن کر بنکر (پناہ گاہ) کی طرف دوڑے، جب واپس آئے تو ہمارا اپارٹمنٹ تباہ ہوچکا تھا‘‘۔ میزائل سے تباہ شدہ اپنی عمارت کے ملبے پر کھڑے ایک اور صیہونی ڈیوڈ نے کہا ’’ہمیں ہر طرف سے نشانہ بنایا جارہا ہے۔ نیتن یاہو ہمیں بچانے کے لئے کچھ نہیں کر رہا‘‘۔

اسرائیلی نیشنل نیوز کے مطابق جمعرات کو ہونے والے تباہ کن حملے سے پہلے پیر کی صبح وسطی اسرائیل پر بھی ایران کی جانب سے ایک خوفناک میزائل حملہ ہوا تھا۔ درجنوں ایرانی میزائلوں کی زد میں آکر آٹھ اسرائیلی مارے گئے تھے۔ ہلاک ہونے والوں میں وہ خاندان بھی شامل تھے، جن کا خیال تھا کہ وہ اپنے کنکریٹ کے کمروں میں محفوظ ہیں۔ اسرائیلی رضاکاروں کی ٹیموں نے اس روز ایک سو سے زائد زخمی افراد کو ملبے سے نکال کر اسپتال منتقل کیا تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ متاثر ہونے والے اسرائیلیوں کو ہنگامی رہائش، خوراک اور بنیادی سامان کی فوری ضرورت بہت زیادہ ہے۔ جن خاندانوں کے پاس کبھی محفوظ گھر ہوتے تھے، اب انہیں ایک غیر یقینی مستقبل کا سامنا ہے، جس میں سائرن بجنے پر ہر رات بنکروں کی طرف دوڑنا پڑتا ہے۔ ایرانی حملوں نے نہ صرف عمارتیں تباہ کردیں، بلکہ سینکڑوں خاندانوں کو ساری زندگی کی بچت اور بنیادی ضروریات سے محروم کردیا ہے۔