غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ظہران ممدانی نے بدھ کے روز سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پیغام میں اعلان کیا کہ وہ پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنا کام جاری رکھیں گے اور ریپبلکن جماعت کی جانب سے اختلاف رائے کو دبانے کی کوششوں کے خلاف لڑیں گے۔
نیویارک میں ہوٹل اینڈ گیمنگ ٹریڈز کونسل کے صدر دفتر میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مسلمان سیاستدان ظہران ممدانی کا کہنا تھا کہ کل ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ مجھے گرفتار کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے ملک بدر کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ میری شہریت ختم کی جانی چاہیے۔ اور انہوں نے یہ سب میرے بارے میں کہا، ایک ایسے شخص کے بارے میں جو اس شہر کی تاریخ میں کئی نسلوں بعد پہلا مسلمان، جنوبی ایشیائی تارک وطن میئر بن سکتا ہے۔
ممدانی کا کہنا تھا کہ یہ سب اس لیے ہے کہ میں کون ہوں، یا میں کہاں سے آیا ہوں، یا میری شکل و صورت یا زبان کیسی ہے اور زیادہ اس لیے ہے کہ وہ توجہ ہٹانا چاہتے ہیں اس بات سے کہ میں کس کے لیے لڑتا ہوں۔ میں محنت کش عوام کے لیے لڑتا ہوں۔
ٹرمپ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ممدانی کا مزید کہنا تھا کہ صدر تقسیم کو ہوا دے رہے ہیں، بجائے اس کے کہ وہ تسلیم کریں کہ انہوں نے نہ صرف نیویارک بلکہ امریکہ کے محنت کش امریکیوں کو مایوس کیا ہے۔
ڈیموکریٹ امیدوار نے ٹرمپ کے مشہور ٹیکس اور اخراجات کے منصوبے ”ون بگ بیوٹی فل بل“ (One Big Beautiful Bill) کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا، جس پر جمعرات کو امریکی کانگریس میں اہم ووٹنگ متوقع ہے۔ ممدانی کے مطابق، یہ بل امریکیوں کو صحت کی سہولیات سے محروم کر دے گا اور بھوکوں کے منہ سے کھانا چھین لے گا۔
واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے نیویارک کے ممکنہ میئر امیدوار مسلمان سیاستدان ظہران ممدانی کے خلاف سخت بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ہر قیمت پر ممدانی کو نیویارک سٹی کا میئر بننے سے روکیں گے۔
ٹرمپ نے ظہران ممدانی کو ”کمیونسٹ پاگل“ قرار دیتے ہوئے کہا تھا بحیثیت امریکی صدر میں نیویارک سٹی کو تباہی سے بچاؤں گا۔ میرے پاس تمام طاقت، اختیارات اور تمام کارڈز موجود ہیں، میں نیویارک کو دوبارہ عظیم بناؤں گا۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos