فائل فوٹو
فائل فوٹو

بھارتی پنجاب کے وزیر اعلیٰ مودی کیخلاف بھڑک اٹھے

امرتسر: پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت من نے مودی کے بیرون ممالک دوروں پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے پاس دوسرے ممالک کے دورے کرنے کا وقت تو ہے لیکن وہ ایک ارب 40 کروڑ انڈین عوام کے خدشات کو دور کرنے میں ’ناکام‘ رہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ اگر پاکستانی اداکارہ کی فلم بھارت میں ریلیز نہیں ہوسکتی تو ہاکی ٹیم کو خوش آمدید کیوں؟

ان کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان کے ساتھ ثقافتی رابطے قومی مفاد کیخلاف ہیں تو پھر پاکستانی ٹیم کو کھیلوں میں شرکت کی اجازت دینا کس منطق کے تحت درست ہے؟

بھگونت مان نے کہا کہ اداکارہ ہانیہ عامر اور دلجیت کی فلم کو روک کر ہم کس دشمنی کا پیغام دے رہے ہیں؟ یہ صرف تضاد نہیں بلکہ ایک خطرناک رجحان ہے۔

پنجاب کے وزیر اعلیٰ کے ریمارکس پر بھارتیہ جنتا پارٹی نے کہا ہے کہ ’بھگونت منت وزیر اعلیٰ بن جانے کے باوجود کامیڈین کا کردار ادا کر رہے ہیں۔‘ بی جے پی نے بھگونت من سے استعفے کا مطالبہ بھی کیا۔

انڈین وزارت داخلہ اور بی جے پی کے ردعمل کے بعد بھگونت من نے اسمبلی میں کہا کہ ’کیا میں وزیراعظم سے ان کی خارجہ پالیسی کے بارے میں پوچھنے کا حق نہیں رکھتا۔ وہ کن ممالک کا دورہ کرتے ہیں اور کیا یہ ممالک بعد میں ہماری مدد کر سکتے ہیں۔ جب پاکستان کے ساتھ تعلقات خراب ہوئے تو کیا کسی ایک ملک نے بھی آپ کی مدد کی۔ تو پھر آپ دنیا بھر کے چکر کیوں لگا رہے ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان کو ہاکی ایشیا کپ کیلئے اجازت دینے پر بھارتی میڈیا نے بھی مودی حکومت و تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ بھارتی اینکروں کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ہاکی ٹیم بھارت کیسے آکر کھیل سکتی ہے؟