کراچی: ماڈل اور اداکارہ حمیرا اصغر کیس کی 4پہلوؤں سے تحقیقات جاری ہے۔ تحقیقات میں قتل، خودکشی، حادثہ یا فطری موت سمیت تمام ممکنہ پہلوؤں کو زیرغور لایا جا رہا ہے۔
ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا نے بتایا کہ حمیرا اصغر کی لاش کم و بیش 9 ماہ پرانی ہے اور حتمی طور پر موت کی وجہ میڈیکل رپورٹ کے بعد ہی واضح ہو سکے گی۔
مقتولہ کے زیر استعمال موبائل فونز، لیپ ٹاپ اور ذاتی ڈائری سے اب تک کوئی اہم شواہد نہیں ملے۔
انہوں نے کہا تحقیقات کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے ایک فٹنس انسٹرکٹر سے رابطہ کیا گیا ہے اور ادویات کے حوالے سے بھی تفتیش جاری ہے کہ آیا حمیرا اصغر کی جانب سے فٹنس برقرار رکھنے کیلئے کسی قسم کی ادویات کا استعمال کیا جارہا تھا یا نہیں۔
ڈی آئی جی ساؤتھ کا مزید کہنا تھا کہ جس فلیٹ سے لاش ملی، وہاں دروازوں پر اندر سے کنڈی نہیں لگی ہوئی تھی، جو لاک موجود ہیں، وہ اندر اور باہر دونوں طرف سے لگائے جا سکتے ہیں، تاحال کوئی ایسا ثبوت نہیں ملا کہ دروازے باہر سے بند کیے گئے ہوں۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos