کراچی میں یومِ آزادی فرانس (بیسٹیل ڈے) کی پروقار تقریب

 

فرانس کے یومِ آزادی (بیسٹیل ڈے) کی مناسبت سے 14 جولائی 2025 کو قونصل جنرل فرانس الیکسس شاٹانسکی کی میزبانی میں کراچی میں ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں سندھ اور بلوچستان کی سیاسی، سفارتی، کاروباری اور ثقافتی شخصیات نے شرکت کی۔

تقریب میں گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن اور وزیر بلدیات سعید غنی سمیت دیگر اہم مہمان شریک ہوئے۔ قونصل جنرل فرانس نے مہمانوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ دن فرانس میں آزادی، مساوات اور اخوت کی علامت ہے، اور 1789 کے فرانسیسی انقلاب کی یاد دلاتا ہے جب جنرل لافائٹ کی قیادت میں پیرس کے عوام نے بیسٹیل قید خانے پر حملہ کر کے ظلم و جبر کے نظام کا خاتمہ کیا۔

قونصل جنرل نے کہا کہ 14 جولائی فرانس میں نہ صرف یومِ آزادی بلکہ یومِ مسلح افواج بھی ہے۔ اس موقع پر انہوں نے پاکستان اور فرانس کے دیرینہ تعلقات پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ 1947 میں فرانس وہ پہلا غیر مسلم ملک تھا جس نے پاکستان کو تسلیم کیا اور دفاعی تعاون کا آغاز کیا۔ پاکستانی فضائیہ نے فرانسیسی میرَاج طیاروں پر تربیت حاصل کی، جبکہ بحریہ کی آغوستا آبدوزیں بھی فرانسیسی تعاون سے تیار ہوئیں۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھی مل کر عالمی امن کے لیے کردار ادا کر رہے ہیں۔ حال ہی میں فرانس کے شہر نیس میں ہونے والی اقوام متحدہ کی سمندری سربراہی کانفرنس میں پاکستان کی ساحلی پٹی اور مینگروز کے تحفظ پر بھی بات کی گئی، جو سندھ اور بلوچستان کے لیے نہایت اہم ہے۔

الیکسس شاٹانسکی نے کہا کہ پاکستان اور فرانس کے تعلقات صرف دفاع تک محدود نہیں بلکہ تعلیم، صحت، ماحولیات، کاروبار اور ثقافت تک پھیل چکے ہیں۔ انہوں نے صدر ایمانوئل میکرون اور وزیراعظم شہباز شریف کی مختلف عالمی کانفرنسوں میں ہونے والی ملاقاتوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ فرانس نے سیلاب کے بعد پاکستان کی بھرپور مدد کی اور دونوں ممالک نے تعاون بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا۔

فرانسیسی قونصل جنرل نے پاکستان کی معاشی بہتری کو سراہتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے، اور اس سے فرانسیسی کمپنیوں کے لیے سرمایہ کاری کے مزید مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔ انہوں نے سی ایم اے سی جی ایم، شنائیڈر الیکٹرک، تھالس، لوریال اور پیجو جیسی کمپنیوں کے پاکستان میں موجودگی کا ذکر کیا، اور پاکستانی کمپنیوں گل احمد، چوٹانی انڈسٹریز اور مارٹن ڈاؤ کی فرانس میں سرمایہ کاری کو سراہا۔

انہوں نے پاکستان-فرانس بزنس الائنس کی بحالی کا اعلان بھی کیا اور شنائیڈر الیکٹرک کے سی ای او ہمایوں اخلاق کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔

قونصل جنرل نے آثارِ قدیمہ میں دو طرفہ تعاون کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 60 سالوں سے فرانسیسی ماہرین سندھ اور بلوچستان میں ہزاروں نوادرات کی کھدائی کر چکے ہیں، جو پاکستانی ثقافت کو دنیا کے سامنے اجاگر کرتے ہیں۔ انہوں نے الائنس فرانسیز کراچی کو پاکستان کا سب سے پرانا غیر ملکی ثقافتی ادارہ قرار دیا اور آغا خان یونیورسٹی، آئی بی اے سمیت دیگر اداروں کے ساتھ تعاون کو سراہا۔

انہوں نے کہا کہ اب کراچی میں ”کمپس فرانس“ کا مستقل نمائندہ بھی موجود ہے، جو پاکستانی طلبا کو فرانس میں تعلیم کے مواقع فراہم کرے گا۔

تقریب کے اختتام پر قونصل جنرل فرانس نے نعرہ لگایا: ”Vive la République, Vive la France – پاکستان زندہ باد“۔