کراچی: امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن کی اپیل پر مہنگی بجلی، پٹرولیم مصنوعات و چینی کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافے اور شوگر مافیا کی حکومتی سرپرستی کے خلاف جمعہ کے روز ملک گیر احتجاج کے سلسلے میں کراچی میں بھی75سے زائد مقامات پر احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔
یہ مظاہرے شہر کی بڑی مساجد،چوک و چوراہوں اور اہم پبلک مقامات پر کیے گئے جن سے نائب امرا کراچی، امرائے اضلاع و دیگر قائدین نے خطاب کیا اور حکمرانوں سے پیٹرول و چینی کی قیمتوں میں حالیہ اضافے، مہنگی بجلی کی قیمتیں کم کرنے اور شدید گرمی و حبس میں بدترین لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا، مظاہرین نے اپنے مطالبات کے حق میں بینرز و پلے کارڈز بھی اُٹھائے ہوئے تھے۔
قبل ازیں امیرجماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ جماعت اسلامی پیٹرول اور چینی کی قیمتوں میں اضافہ کسی صورت قبول نہیں کرے گی،حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں گزشتہ ڈیڑھ ماہ میں 29روپے کا اضافہ کرکے عوام پر پیٹرول بم گرا دیا ہے۔ حکمرانوں کی عیاشیاں کسی صورت کم ہونے کا نام نہیں لیتیں، یہ آئی ایم ایف کے غلام اور اس کے ایجنڈے پر آنکھیں بند کرکے عمل کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فنانس ایکٹ کی دفعہ 37-A اور 37-B کے ذریعے ایف بی آر کے اہلکاروں کو بلاجواز گرفتاریوں کا لائسنس دے دیا گیا ہے، جبکہ دفعہ 21-S کے تحت 2 لاکھ روپے یا زائد نقد رقم پر سخت سزائیں دی جا رہی ہیں جس کی وجہ سے تاجر اور صنعتکار برادری شدید ذہنی دباؤ میں ہے۔ جماعت اسلامی اس کی مذمت اور تاجروں و صنعتکاروں کے تمام جائز مطالبات کی مکمل حمایت کرتی ہے۔
منعم ظفر خان نے قلات میں کراچی سے کوئٹہ جانے والی بس پر فائرنگ، تین افراد کے شہید اور متعد دکے زخمی ہونے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ ریاست کی ناکامی کا کھلا ثبوت ہے۔ ریاست کا بنیادی فرض عوام کو تحفظ فراہم کرنا ہے لیکن یہ اس میں مکمل ناکام دکھائی دے رہی ہے۔متاثرہ خاندانوں سے اظہار تعزیت و شہدا کے لیے دعائے مغفرت کرتے ہیں۔
منعم ظفر خان نے کہاکہ جبری نمبر پلیٹوں کی منتقلی کے ذریعے بائیک اور گاڑی مالکان پر بالترتیب 1820 اور 2450 روپے کا اضافی بوجھ ڈالا جا رہا ہے جو سراسر ظلم ہے۔ جماعت اسلامی کا مطالبہ ہے کہ یہ بوجھ ختم کیا جائے، ٹریفک پولیس اپنی بھتہ خوری بند اور عوام کو تنگ نہ کرے۔ اگر عوام کا صبر جواب دے گیا تو وہ گورنر ہاؤس اور وزیر اعلیٰ ہاؤس کا گھیراؤ کریں گے۔
انھوں نے کہاکہ ایکسائز منسٹر مکیش چاؤلہ نے عوامی دباؤ پر مجبور ہوکر 14 اگست تک پرانی نمبر پلیٹس چلانے کی اجازت دی لیکن سوال یہ ہے کہ اگر نمبر پلیٹ اتنی اہم ہے تو عوام کو یہ مفت کیوں نہیں دی جارہیں؟ حکومت کہہ رہی ہے کہ نئی پلیٹس میں جدید سیکیورٹی فیچرز ہوں گے تو ہمیں بتایا جائے کہ 2011 میں شروع ہونے والا سیف سٹی پروجیکٹ کہاں ہے؟ 30 ارب روپے خرچ ہونے کے باوجود آج 2025 میں بھی صرف 20 فیصد کیمرے نصب ہوئے ہیں۔ جماعت اسلامی کی ”حق دو کراچی تحریک“جاری رہے گی اور عوام کے مسائل کے حل کے لیے ہر فورم پر آواز بلند کی جائے گی۔
انہوں نے کہاکہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (SBCA) اس وقت ملک کا سب سے نااہل اور کرپٹ ادارہ بن چکا ہے۔شہر کنکریٹ کے جنگل میں تبدیل ہو چکا ہے جہاں 40 گز کی زمین پر چھے چھے منزلہ عمارتیں کھڑی کی جا رہی ہیں، اور SBCA کا کام صرف رشوت خوری اور عوام کو لوٹنا رہ گیا ہے، پورے شہر میں پورشن مافیا سرگرم ہے لیکن حکومت ٹس سے مس نہیں ہو رہی، شہر میں 588 عمارتوں کو مخدوش قرار دیا گیا ہے جن میں سے 107 لیاری میں واقع ہیں اور 59 انتہائی خطرناک ہیں۔ لیاری میں حالیہ عمارت گرنے کے سانحے میں 27 افراد جاں بحق ہوئے، جبکہ کل کھڈا مارکیٹ میں ایک اور چھت گرنے سے دو خواتین جان سے ہاتھ دھو بیٹھیں۔
انہوں نے کہا کہ شہر میں رہائشی اسکیموں کا کوئی نیا منصوبہ نہیں آیا، KDA کی آخری اسکیم 1980 کی دہائی میں آئی، اور اب ایم ڈی اے اور ایل ڈی اے کے نام پر پلاٹوں پر قبضے کیے جا رہے ہیں۔ لاکھوں لوگ پلاٹوں کے حصول کے منتظر ہیں لیکن اسکیمیں ناقابلِ رہائش اور ترقیاتی کام صفر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شہر کی نصف آبادی پینے کے پانی سے محروم ہے اور اس کی براہِ راست ذمہ دار ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی ہیں۔ ان جماعتوں نے مسلم لیگ ن کے ساتھ مل کر کے فور منصوبے کے لیے 40 ارب کی بجائے صرف 3.2 ارب روپے رکھے، جس سے عوام کو پانی میسر نہیں آ رہا۔
انہوں نے کہا کہملک اس وقت بدترین بحرانوں کی لپیٹ میں ہے، بالخصوص پنجاب میں سیلابی صورتحال انتہائی خطرناک ہے، جہاں اب تک 200 سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ اتنی شدید بارشوں کے باوجود ڈیمز نہ ہونے کی وجہ سے پانی ذخیرہ نہیں کیا جا سکا، جو ریاستی نااہلی کا ثبوت ہے۔
انہو ں نے کہا کہ مریم نواز اور بلاول بھٹو زرداری نے انتخابی مہم کے دوران وعدہ کیا تھا کہ 200 سے 300 یونٹ تک بجلی مفت دی جائے گی لیکن وہ اپنا یہ وعدہ بھول چکے ہیں اور عوام آج دو وقت کی روٹی کے لیے پریشان ہیں۔
پریس کانفرنس میں سیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری، سیکریٹری پبلک ایڈ کمیٹی جماعت اسلامی کراچی نجیب ایوبی،نائب صدر پبلک ایڈ کمیٹی وانچارج کے الیکٹرک سیل عمران شاہداورسینیئر ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات صہیب احمد بھی موجود تھے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos