کراچی کے علاقے ڈی ایچ اے فیز6 میں فائرنگ سے زخمی سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام جاں بحق ہو گئے،بیٹا دانیال شدید زخمی ہو گئے۔
پولیس کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا جب خواجہ شمس الاسلام معروف تاجر مزمل پراچہ کی نماز جنازہ میں شرکت کے لیے ڈیفنس کی مسجد قران اکیڈمی پہنچے تھے۔
خواجہ شمس الاسلام کو تشویشناک حالت میں کلفٹن کے ہسپتال پہنچایا گیاتھاجہاں وہ جانبر نہ ہوسکے۔
عینی شاہدین کے مطابق فائرنگ کا واقعہ مسجد کے باہر پیش آیا۔ ملزم نے شلوار قمیص پہن رکھی تھی اور چہرے پر ماسک لگا رکھا تھا۔ حملہ آور موقع پر موجود تھا اور جیسے ہی خواجہ شمس الاسلام مسجد سے باہر نکلے، اس نے فائرنگ کر دی۔ گولیاں لگنے سے وکیل شدید زخمی ہو گئے جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا، تاہم وہ جانبر نہ ہو سکے۔
پولیس کے مطابق خواجہ شمس الاسلام کا بیٹا دانیال بھی فائرنگ کے واقعے میں زخمی ہوا ہے، جسے طبی امداد دی جا رہی ہے۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں جبکہ جائے وقوع سے شواہد بھی جمع کیے جا رہے ہیں۔
ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضاکاکہنا تھا کہ سی ویو چوک کے قریب فائرنگ سے باپ اور بیٹا زخمی ہوئے تھے ابتدائی تفتیش کے مطابق جھگڑے کے دوران فائرنگ ہوئی،تاہم مزید تفتیش جاری ہے۔
پولیس کاکہنا ہے کہ واقعہ کی جگہ سے گولیوں کے دو خول ملے ہیں،گولیوں کے خولوں کا فرانزک کروایا جائے گا۔
سندھ ہائیکورٹ بارکی خواجہ شمس الاسلام کے قتل کی مذمت، کراچی بار کا کل ہڑتال کا اعلان
دوسری جانب سندھ ہائیکورٹ بار کی معروف وکیل خواجہ شمس الاسلام کے قتل کی مذمت کی ہے جبکہ کراچی بار نے واقعے کیخلاف ہڑتال کا اعلان کردیا۔
صدر سندھ ہائیکورٹ بار سرفراز میتلو نے کہا ہے کہ یہ صرف ایک وکیل پر حملہ نہیں پوری وکلا برداری پر حملہ ہے۔
دوسری جانب کراچی بار کے صدر عامر وڑائچ نے کہا ہے کہ کراچی بار کل فل ڈے اسٹرائیک کرے گی، کل وکلا لائحہ عمل کا اعلان کرینگے، ماضی میں بھی معروف وکیل پر حملے ہوتے رہے ہیں۔
صدر کراچی بار نے کہا کہ پولیس کی غفلت اور لاپرواہی کی وجہ سے خواجہ شمس کا قتل ہوا، وکلا تنظیموں نے قتل میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرنے اور واقعے کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos