لاہور:پنجاب کابینہ نے سرکاری ملازمین کی بیوہ کو تاحیات پینشن دینے کی منظوری دے دی ہے جبکہ 5 ویں اور 8 ویں جماعت کے امتحانات سرکاری طور پر لینے سمیت اہم اقدامات کی منظوری دی گئی ہے۔
نجی ٹی وی کےمطابق وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازکی زیرصدارت پنجاب کابینہ اجلاس میں 130 نکاتی ایجنڈا کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں پنجاب میں صنعتی ورکرز کیلئے1220 فلیٹس دینے کی منظوری دیدی گئی، لیبرکمپلیکس سندر، قصور، لیبر کالونی ٹیکسلا میں ورکرز کوبذریعہ قرعہ اندازی فلیٹس ملیں گے۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے ورکرز سے فلیٹس کی قیمت وصول کرنے کی تجویز مسترد کردی۔ صنعتی ورکرز کیلئے مزید3ہزار فلیٹس بنانے کیلئے فوری اقدامات کا حکم دیدیا۔اجلاس میں ہنرمند، نیم ہنرمند اور دیگر102 کیٹگری میں ورکرز کی تنخواہ 40 ہزار کرنے کی منظوری دیدی گئی۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے فلڈ ڈیوٹی سرانجام دینے والے ریسکیو اہلکاروں کیلیے 50،50ہزارروپے انعام کا اعلان کردیا۔ کابینہ نےطوفانی بارشوں کےبعد سیلاب کےدوران ریلیف کارروائیوں پرریسکیو 1122کو سراہا۔
صوبائی کابینہ نے پنجاب میں 5 ویں اور 8 ویں جماعت کے امتحانات سرکاری طور پر لینے کی منظوری دی ہے، پانچویں کلاس کے طلبہ کا جائزہ اور آٹھویں کلاس کے طلبہ کا باقاعدہ امتحان ہوگا۔
اس کے علاوہ پنجاب کابینہ نے ملازمین کی بیوہ کو تاحیات پنشن دینے کی منظوری بھی دے دی ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے جیلوں میں قیدیوں کے لیے باقاعدہ انڈسٹری قائم کرنے کا حکم دیا اور کہا ہے کہ مزدوری کرنے والے قیدیوں کو اجرت بھی ملے گی جبکہ انہوں نے جیلوں میں مانیٹرنگ کا تھرڈ پارٹی سسٹم وضح کرنے کی ہدایت کی ہے۔
مریم نواز کی ہدایت پر سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے تاریخی اقدام کیا گیا ہے۔ پیٹرول پمپس کے قیام کے لیے آن لائن ایپلی کیشن کی منظوری دی گئی ہے۔
سرمایہ کاروں کو 16 کے بجائے صرف 6 دستاویزات پیش کرنے ہوں گے، آن لائن اپلائی کرکے سرمایہ کار آن لائن این او سی حاصل کر سکیں گے۔
پنجاب میں پہلی مرتبہ ورکرز کی سیفٹی کے لیے جامع رولز کی منظوری دی گئی ہے، پنجاب ایکوپیشنل سیفٹی اینڈ ہیلتھ رولز 2024 کی منظوری بھی دے دی گئی ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے سیوریج اور تعمیراتی کام کرنے والے مزدوروں کی سیفٹی یقینی بنانے کا حکم دیا ہے اور ورکرز کی سیفٹی یقینی بنانے کے لیے لیبر ڈیپارٹمنٹ کو انفورسمنٹ فورس بنانے کی ہدایت کی ہے۔
مریم نواز نے کہا ہے کہ صرف قوانین بنانا کافی نہیں، ہر سطح پر عملدرآمد ضروری ہے، غریب ورکرز اور مزدوروں کی جان بھی قیمتی ہے، ہر قیمت پر تحفظ یقینی بنائیں گے۔
صوبائی کابینہ کے اجلاس میں پنجاب بھر میں آڈٹ رپورٹس پر ضروری اقدامات اور مانیٹرنگ کی ہدایت کی گئی ہے۔ کابینہ اجلاس میں وائس چانسلر کی تعیناتی کے لیے مارکیٹ سے ہایئرنگ کی تجویز پر اتفاق کیا گیا ہے۔
پنجاب کابینہ نے وائس چانسلر کے لیے کم از کم 80 فیصد مارکس حاصل کرنے کی منظوری بھی دی ہے۔
پنجاب کی سڑکوں پر اے آئی ٹریفک مینجمنٹ سسٹم 90 دن کے اندر نافذ ہوجائے گا، کابینہ نے سڑکوں پر ایکسل روڈ مینجمنٹ سسٹم کا فوری نفاذ یقینی بنانے کا حکم دیا ہے۔
پنجاب کے 5 ڈویژن میں واسا کے قیام کی منظوری دی گئی ہے جبکہ مزید 13 شہروں میں واسا قائم کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ نرسز کے لیے سرکاری اسپتالوں میں پیڈ انٹرن شپ کی منظوری دی گئی ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب کے ہائی ٹیک میکانزیشن کے تحت ٹریکٹر سازی کے نئے کارخانے قائم کیے گئے ہیں۔ پی ڈی ایم اے کو 2.6 ارب روپے کے فنڈز سیلاب متاثرین کے لئے خرچ کرنے کی منظوری دی گئی۔
صوبائی کابینہ نے وال سٹی اتھارٹی میں 3 نئی اسامیوں پر بھرتی کی منظوری دی ہے، پنجاب چیئریٹیز کمیشن میں بھرتیوں کے لیے پابندی میں نرمی کی منظوری دی گئی ہے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos