اسلام آباد: نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ بھارت ممکنہ طور پر مقبوضہ جموں کو ایک علیحدہ ریاست بنانے کا ارادہ رکھتا ہے اور ایسا کوئی بھی اقدام بین الاقوامی معاہدوں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہوگا۔
انہوں نے یہ خدشہ منگل کے روز اسلام آباد کے ڈی چوک میں ایک ریلی سے خطاب کے دوران ظاہر کیا۔ یہ ریلی اس دن کی یاد میں منعقد کی گئی تھی جب بھارت نے یکطرفہ طور پر مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے خطے کو دو حصوں جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کر دیا تھا۔اس اقدام سے بی جے پی حکومت کو اپنے لیفٹیننٹ گورنر کے ذریعے متنازعہ خطے پر براہِ راست کنٹرول حاصل ہو گیا۔
روزنامہ ہندوستان ٹائمز کے مطابق بھارتی صدر، وزیراعظم اور وزیر داخلہ سمیت اعلیٰ حکومتی عہدیداروں کی ایک ملاقات حال ہی میں ہوئی، جس کے بعد اس بارے میں قیاس آرائیاں بڑھ گئیں کہ خطے کی ریاستی حیثیت سے متعلق کوئی فیصلہ ہونے والا ہے۔اخبار نے ایک سینئر بی جے پی رہنما کے حوالے سے کہا کہ جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ دینا “ایک وعدہ ہے جو حکومت پہلے ہی کر چکی ہے اور یہ اس وقت ہوگا جب وقت موزوں ہوگا۔” تاہم انہوں نے اس بارے میں تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا کہ آیا یہ فیصلہ آنے والے دنوں میں کیا جائے گا۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos