میگزین رپورٹ:
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے 61 ہزار فلسطینیوں کے قاتل نیتن یاہو کو جنگی ہیرو قرار دینے کا مصحکہ خیز بیان موساد کی بلیک میلنگ کا نتیجہ قرار دیا جارہا ہے۔
دی ٹائمز میگزین اور دیگر امریکی جریدوں سمیت سابق فوکس نیوز میزبان ٹکر کارلسن نے ایک مرتبہ پھر دعویٰ کیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ سمیت دنیا کے کئی طاقتور حکمرانوں کے عیاشیوں اور کالے کرتوں کی فہرست موساد کے پاس موجود ہیں۔ یہ فہرست یہودی ایجنٹ جیفری ایپسٹین (جس نے جیل میں خودکشی کرلی تھی) نے اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کو فراہم کئے تھے۔ اسی مواد کی بنیاد پر موساد، امریکہ حکومت کی اندھی حمایت حاصل کر رہی ہے۔ انہوں نے سابق موساد ایجنٹ بین میناشی کی تحریر کردہ کتاب dead men tell no tales کا حوالہ بھی دیا جس میں بین میناشی نے دعویٰ کیا کہ ایپسٹین نے موساد کے لیے بااثر امریکی شخصیات پر سمجھوتہ کرنے والے مواد کو اکٹھا کرنے کے لیے کام کیا۔
اسی طرح کے الزامات امریکی صحافی جولی کے براؤن نے بھی لگائے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایپسٹین کا وکیل ڈرشووٹز صہیونی وزیر اعظم نیتن یاہو کے قریبی دوست ہے اور وہ موساد کو حساس معلومات فراہم کرنے میں بھاری مقدار میں پیسہ حاصل کرتا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے دور میں ’’ایپسٹین فائلز‘‘ کے کچھ حصے جاری کر دیے گئے ہیں، لیکن بہت سی دستاویزات اب بھی کلاسیفائیڈ ہیں، جس میں ٹرمپ جیسے افراد کے بارے میں ممکنہ طور پر مجرمانہ معلومات ہیں۔
ایلون مسک نے جون 2025ء میں ایکس پر دعویٰ کیا تھا کہ ٹرمپ کا نام جاری نہ ہونے والی فائلوں میں کیا گیا تھا، جس سے سیاسی یا انٹیلی جنس بلیک میلنگ کے شبہات بڑھ گئے، حالانکہ مسک نے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا۔ ایپسٹین فائلوں کے ساتھ ٹرمپ کو بلیک میل کرنے کیلئے استعمال کیا جارہا ہے۔ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ امریکی صدر کو ان دستاویزات کے ذریعے کنڑول کرنے کے امکان کو رد نہیں کیا جاسکتا۔ اسی بنیاد پر مشرق وسطیٰ معاملات پر اسرائیل امریکی مفادات پر حاوی ہورہاہے۔
ایران پر حملہ میں امریکہ کی شرکت ہو یا غزہ میں اندھا دھند نسل کشی، امریکی سفارت خانے کی یروشلم منتقلی اور گولان کی پہاڑیوں کو اسرائیل کا حصہ تسلیم کرنا۔ ان سب غیر قانوی اقدامات کو جائزہ قرار دینا موساد کی جانب سے ٹرمپ پر بڑھتے دبائو کا نتیجہ ہے۔ ٹرمپ کو بلیک میل کرنا اس بات کو یقینی بنا سکتا ہے کہ اسرائیل کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے ایسی معلومات خفیہ رہیں۔ ٹرمپ کو بلیک میل کرنے کا مقصد فائلوں کے اجرا کو روکنا ہو سکتا ہے۔
ٹرمپ کا تذکرہ ایپسٹین فائلوں میں ہے، خاص طور پر فلائٹ لاگز میں جو یہ ظاہر کرتے ہیں کہ انہوں نے 1993ء اور 1997ء کے درمیان سات بار ایپسٹین کے جیٹ پر اڑان بھری تھی۔ جوہانا سوجوبرگ کے 2016ء کے بیان میں ٹرمپ کے اٹلانٹک سٹی میں ایپسٹین کے ساتھ وقت گزارنے کا ذکر کیا گیا تھا۔ کیٹی جانسن کے تخلص کے تحت 2016ء کا مقدمہ دائر کیا گیا جس میں ٹرمپ اور ایپسٹین پر 1994ء میں ایک 13 سالہ لڑکی کے ساتھ بدسلوکی کا الزام لگایا گیا تھا، لیکن مبینہ طور پر دھمکیوں کی وجہ سے اسے چھوڑ دیا گیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق رواں یپسٹین فائلوں کی محدود ریلیز ٹرمپ انتظامیہ کو ایک کور فراہم کرنے کا حربہ تھا۔ امریکی اٹارنی جنرل پامیلا بوندی نے فروری 2025ء میں زیادہ سے زیادہ شفافیت کا وعدہ کیا تھا۔ لیکن صرف وہی دستاویزات جاری کیں جو پہلے سے معلوم تھیں۔ جبکہ 7 جولائی 2025ء کو اٹارنی جنرل نے کہا کہ مزید دستاویزات کو شائع نہیں کیا جائے گا۔ کیونکہ باقی فائلیں یا تو حساس یا غیر متعلقہ تھیں۔ یہ ہچکچاہٹ اس بات کی نشاندہی کر سکتی ہے کہ فائلوں میں ٹرمپ یا دیگر بااثر افراد کو مجرم قرار دینے والی معلومات شامل ہیں۔ ایپسٹین فائلوں میں بہت سے نام شامل ہیں، بشمول بل کلنٹن، پرنس اینڈریو اور مائیکل جیکسن، بغیر ضروری طور پر مجرمانہ نتائج کا باعث بنے۔
موساد ٹرمپ کو ایپسٹین فائلز کے ذریعے بلیک میل کر رہی ہے۔ موساد معمول کے مطابق کامپرومیٹ کا استعمال کرتی ہے اور ایپسٹین کے نیٹ ورک نے اس طرح کے مواد کو جمع کرنے کے لیے مثالی حالات فراہم کیے ہیں۔ ادھر اسرائیل کے سابق وزیراعظم نفتالی بینٹ نے کہا کہ جنسی جرائم میں مجرم جیفری ایپسٹین اسرائیلی خفیہ اداروں کے لیے کام کرتا تھا۔ واضح رہے کہ جیفری ایپسٹین، ایک سزا یافتہ جنسی مجرم اور فنانسر تھا جو 2019ء میں جیل کی کوٹھری میں مر گیا۔ وہ سیاست دانوں، کاروباری رہنماؤں اور شاہی خاندانوں کے ارکان سمیت بااثر شخصیات سے اپنے وسیع روابط کے لیے جانا جاتا تھا۔
ایپسٹین نے کئی مواقع پر ٹرمپ کو اپنے نجی جیٹ میں سفر کرایا جو ’’لولیتا ایکسپریس‘‘ کے نام سے مشہور ہوا۔ نیویارک میگزین کے ساتھ 2002ء کے ایک انٹرویو میں، ٹرمپ نے ایپسٹین کو ایک عظیم آدمی اور اس کے ساتھ رہنا مزہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایپسٹین نے خوبصورت خواتین کو ترجیح دی جو کم عمر ہوتی ہیں۔ 2019ء میں ایپسٹین کی گرفتاری کے بعد، ٹرمپ نے اس سے دامن چھڑا لیا تھا۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos