خیبر پختونخوا اور شمالی علاقہ جات میں حالیہ بارشوں اور طوفانی ہواؤں نے مختلف نقصانات پہنچائے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں پانچ افراد کا تعلق تحصیل ڈیرہ اسماعیل خان اور تین کا تعلق تحصیل پہاڑپور سے ہے۔
بارشوں کے باعث 41 زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر اسپتال جبکہ 6 زخمیوں کو مفتی محمود اسپتال منتقل کیا گیا، جن میں سے 26 افراد کو ابتدائی طبی امداد کے بعد فارغ کر دیا گیا۔ ڈیرہ اسماعیل خان کے مختلف علاقوں میں درخت گرنے اور بجلی کی تاریں ٹوٹنے سے کئی مقامات پر بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی۔
پشاور، مردان، شمالی و جنوبی وزیرستان، لکی مروت اور پلندری سمیت کئی شہروں میں شدید بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ اور برساتی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ آزاد کشمیر کے ضلع باغ اور اس کے گردونواح میں بھی بارش اور گرج چمک جاری ہے، جبکہ ہزارہ ڈویژن میں تیز آندھی کے باعث درخت گرنے سے سڑکیں بند ہوگئی ہیں۔
محکمہ موسمیات نے اسکردو میں بھی شدید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔ حکام نے مقامی شہریوں اور سیاحوں کو غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کی ہدایت کی ہے جبکہ دریائے گلگت کے بہاؤ میں اضافے کے خدشے کے پیش نظر دریا کے کنارے واقع تمام ہوٹلز بند کر دیے گئے ہیں۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos