فائل فوٹو
فائل فوٹو

دریائے ستلج: بھارت نے سکھ آبادی کو ڈبو دیا، احتجاج کی تیاریاں

لاہور: دریائے ستلج نے نہ صرف پاکستان میں قصور اورعارف والا کے علاقے میں ملحقہ دیہی آبادی کو متاثر کیا ہے بلکہ بھارت میں بھی آپے سے باہر ہوگیا ہے جہاں بھارتی حکومت نے کچھ علاقوں میں امتیازی سلوک برت کر کچھ کو ڈبودیا ہے ،ان میں زیادہ علاقے سکھ آبادی پر مشتمل ہیں اور اب انہوں نے اپنی حکومت کے خلاف دھرنا دینے کیلیے صلاح مشورے شروع کردیے اور جتھوں سے بھی مدد کی اپیل کردی ۔

بھارت سے موصولہ اطلاعات کے مطابق روپر کے مقام پر دریا اچھل پڑا ہے اور پل کے اوپر سے پانی گزرنا شروع ہوگیا ہے تاہم اس سے تین سو اسی کلومیٹر آگے ہریکے کے مقام پر اس کی مقدار تھوڑی کم ہوئی ہے لیکن یہاں پر بھارتی حکومت نے ہریکے ہیڈ ورکس سے زیادہ پانی پاکستان کی طرف چھوڑا ہے جو بھارتی حدود میں بھی پھیلا ہے اور جس راستے سے فیروز پور اورہریکے کے بالائی علاقوں کو پانی جاسکتا ہے وہاں انتہائی کم مقدار میں پانی چھوڑا ہے اور اس ضمن میں شہریوں کو اطلاعات بھی گمراہ کن فراہم کی ہیں اور متاثرہ علاقوں کے سکھ رہنما ہریکے پل پر پہنچ کر حکومتی اطلاعات کی نفی کررہے ہیں ۔

 انہوں نے بتایا ہے کہ وہ سنہ دو ہزار تئیس میں بھی ڈبو دیے گئے تھے اور ابھی تک ان کے نقصان کا ازالہ نہیں کیا گیا اور اب ایک بار پھر بالائی علاقوں مین پانی کم اور زیریں علاقوں مین زیادہ پانی چھوڑ کر انہیں ڈبویا جارہا ہے ۔

دریائے ستلج پر پونگ ، بھاکھڑا اور ہریکے ڈیم کو بچانے کیلئے بھارت کی طرف سے مسلسل پانی چھوڑے جانے سے دباﺅ بڑھ رہا ہے ، ہریکے ہیڈ ورکس سے پاکستان کیلئے چھوڑے جانے والے پانی کی مقدار پاکستان میں داخل ہوتے وقت گنڈا سنگھ کے مقام پر رات دس بجے ایک لاکھ چوہتر ہزار باسٹھ کیوسک ہوچکی تھی جبکہ شام پانچ بجے یہ مقدار ایک لاکھ پینتالیس ہزار آٹھ سو چون کیوسک تھی۔

 بھارت سے موصولہ اطلاعات اور بھارتی متاثرہ شہریوں کے انداذے کے مطابق یہ مقدار اگلے منگل اور بدھ کی درمیانی شب یا اس سے پہلے دو لاککھ کیوسک تک پہنچ سکتی ہے ۔ ستلج میں سلمانکی ہیڈ ورکس پر جو پانی ستاسی ہزار چھسو انتیس کی۹وسک تھا وہ بڑھ کر ترانوے ہزار پانچ سو بائیس کیوسک ہوچکا ہے جو آئندہ چوبیس گھنٹوں میں ایک لاکھ کیوسک سے بڑھ جائے گا اور اس سے ہیڈ اسلام اور حاصل پور میں تباہی کا موجب بن سکتا ہے ۔

دوسری جانب دریائے راوی میں بھی پانی کی سطح مسلسل بلند ہورہی ہے اور جسڑ کے مقام پر شام پانچ بجے تک اکسٹھ ہزار ایک سو چہتر کیوسک پانی کی مقدار بڑھ کراسی ہزار دو سو بیس کی۸وسک ہوچکی ہے ، اسی طرح دریائے چناب میں مرالہ کے مقام پر پانی میں کمی واقع ہونے پر اس کا دباﺅ خانکی اور قادر آباد پر بڑھ گیا ہے جہاں پانی بالترتیب ایک لاکھ پندرہ ہزار اکیس اور ایک لاکھ تین ہزار آٹھ سو چون کیوسک تک پہنچ چکا ہے ۔

اس طرح وزیر آباد سے چنیوٹ ، پنڈی بھٹیاں اور جھنگ تک دریا سے ملحقہ علاقوں مین ممکنہ متاچرہ آبادیون میں الرت کے اعلانات کروائے جارہے ہیں ۔ دریائے سندھ میںسکھر کے مقام پر چار لاکھ اٹھائیس ہزار ساٹھ اور حیدرآباد میں دو لاکھ دوہزار چھ سو پچہتر کیوسک تک پانی کا دباﺅ ہے ۔