اسلام آباد: سپریم کورٹ نے اندراج مقدمہ کی درخواست پر وکیل درخواست گزار کو ایک لاکھ روپے جرمانہ کردیا، عدالت نے اگلے کیس کی سماعت کے دوران وکیل کو دوبارہ روسٹرم پر بلا لیا، عدالت نے کہاکہ آپ نوجوان وکیل ہیں، درخواست واپس لے لیں تو جرمانہ معاف کردیں گے،وکیل درخواست گزار نے کہاکہ مہلت دیں تو اپنے موکل سے پوچھ کر بتا سکتا ہوں،عدالت نے کہاکہ مہلت نہیں ملے گی، آپ ابھی درخواست واپس نہیں لیتے تو جرمانہ برقرار رہے گا۔
نجی ٹی وی کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سابق سسر و دیگر کیخلاف اندراج مقدمہ کی درخواست پر سماعت ہوئی،عدالت نے استفسار کیا کہ یہ سول نوعیت کا معاملہ ہے، اس میں کریمنل کارروائی کا کون سا پہلو ہے؟وکیل درخواست گزار نے کہاکہ بچوں سے ملاقات کے دوران سابق سسر ودیگر نے حملہ کیا، عدالتی بیلف ملاقات کے دوران موجود تھا۔
جسٹس عرفان سعادت نے کہاکہ کیا بیلف نے کرمنل کارروائی کی شکایت درج کرائی؟وکیل درخواست گزار نے کہا کہ بیلف نے فیملی کورٹ میں اپنی رپورٹ جمع کرائی ہے،جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ بیلف کی جگہ کوئی اور شخص کس طرح مقدمہ درج کرا سکتا ہے؟
عدالت نے کہاکہ آپ بیلف کے کندھے پر بندوق رکھ کر چلا رہے ہیں،اس پر تو بھاری جرمانہ بنتا ہے۔
وکیل درخواست گزار نے کہاکہ یہ تاثر غلط ہے، بیلف اس معاملے میں گواہ ہے،عدالت نے درخواست مسترد کرتے ہوئے ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا،عدالت نے کہاکہ 7روز میں جرمانہ ایدھی فاؤنڈیشن میں جمع کراکے رسید پیش کریں۔
عدالت نے اگلے کیس کی سماعت کے دوران وکیل کو دوبارہ روسٹرم پر بلا لیا، عدالت نے کہاکہ آپ نوجوان وکیل ہیں، درخواست واپس لے لیں تو جرمانہ معاف کردیں گے،وکیل درخواست گزار نے کہاکہ مہلت دیں تو اپنے موکل سے پوچھ کر بتا سکتا ہوں،عدالت نے کہاکہ مہلت نہیں ملے گی، آپ ابھی درخواست واپس نہیں لیتے تو جرمانہ برقرار رہے گا۔
جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ غیرضروری مقدمہ بازی سے عدالتوں پر دباؤ بڑھتا ہے، جرمانہ اس لیے عائد کیا جاتا ہے تاکہ غیرضروری درخواستوں کو روکا جا سکے۔
وکیل درخواست گزار نے درخواست واپس لے لی،عدالت نے جرمانہ معاف کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos