بین الاقوامی ذرائع کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں سال کے آخر میں بھارت میں ہونے والے کواڈ اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر اور بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی کے درمیان تعلقات میں کشیدگی کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق صدر ٹرمپ نے ابتدائی طور پر مودی کو یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ بھارت کا دورہ کریں گے، تاہم اب ان کے خزاں میں آنے کے کوئی آثار نظر نہیں آ رہے۔ خیال رہے کہ بھارت اس برس کواڈ سمٹ کی میزبانی کرنے والا ہے، جبکہ اس سے پہلے جنوری میں امریکی انتظامیہ نے کواڈ کے وزرائے خارجہ اجلاس کی میزبانی کی تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تعلقات میں بگاڑ کی ایک بڑی وجہ وہ بیانات تھے جن میں صدر ٹرمپ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازع کو حل کرنے کی پیشکش کی۔ نئی دہلی نے ان دعوؤں کو مسترد کیا جس پر بھارتی قیادت ناخوش ہوئی۔ مبصرین کے مطابق مودی کے غصے نے دونوں رہنماؤں کے تعلقات میں سرد مہری کو بڑھایا ہے، حالانکہ ماضی میں دونوں نے ہیوسٹن کی "ہاؤڈی مودی” ریلی اور احمد آباد کی "نمستے ٹرمپ” تقریب میں گہری قربت کا مظاہرہ کیا تھا۔
اب تک وائٹ ہاؤس یا بھارتی وزارتِ خارجہ کی جانب سے اس معاملے پر باضابطہ ردِعمل سامنے نہیں آیا۔ تاہم بعض تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ ٹرمپ کے اس رویے نے امریکا بھارت تعلقات کے اس "محبت بھرے دور” کا خاتمہ کر دیا ہے جو پچھلے تیس سال سے قائم تھا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر مودی چین کے ساتھ قریبی روابط بڑھاتے ہیں تو یہ امریکا اور بھارت کے درمیان مزید دوری پیدا کر سکتا ہے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos