فائل فوٹو
فائل فوٹو

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری: 41 افراد جاں بحق، 20 لاکھ سے زائد متاثر

لاہور: پنجاب میں حالیہ سیلابی صورتحال کی وجہ سے متاثرین کی تعداد 24 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ 26 اگست سے اب تک مختلف واقعات میں 41 افراد جاں بحق ہوئے ہیں اور اب تک 32 سو دیہات متاثر ہوئے ہیں۔

 سیلابی صورتحال سے متعلق تازہ ترین معلومات سے آگاہ کرتے ہوئے صوبائی سطح پر قدرتی آفات سے نمٹنے والے ادارے پی ڈی ایم اے پنجاب کے ڈی جی عرفان علی کاٹھیا کا کہنا تھا کہ پنجاب کے دریاؤں میں ابھی بھی سیلابی صورتحال کا سامنا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ صوبے کے مخلتف مقامات پر سیلابی صورتحال کے پیشِ نظر شہری آبادیوں کو بچانے کے لیے بند میں شگاف ڈالے جا سکتے ہیں۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب عرفان علی کاٹھیا کے مطابق انڈیا کی طرف سے جو پانی کا ریلا آیا ہے اُس کی اطلاع دی گئی ہے۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ انڈیا کی جانب سے ستلج میں مزید پانی چھوڑا گیا ہے جس کی وجہ سے اس کے بہاؤ میں کمی نہیں بلکہ یہ اسی فلو کے ساتھ چلتا رہے گا۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب کا کہنا تھا کہ اب بھی صوبے کے مختلف مقامات پر جاری بارش کے سلسلے کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں مُشکلات کا سامنا ہے۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب عرفان علی کاٹھیا کے مطابق 26 اگست سے اب تک 41 لوگ جاں بحق ہو چُکے ہیں۔

انھوں نے اپنی پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ہیڈ سدھانی اور محمد والا میں پانی کے اضافے کی نظر بند توڑے جا سکتے ہیں۔ ہیڈ محمد والا پر سیلابی صورتحال کے پیشِ نظر ہر قسم کی ٹریفک کو روک دیا گیا ہے۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب کا کہنا ہے کہ پانی اس وقت بہاولپور اور بہاولنگر میں داخل ہو چُکا ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ اُمید ہے کہ پانچ ستمبر تک بڑا ریلا پنجند کے مقام پر پہنچے گا۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے کی جانب سے آپ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ صوبہ پنجاب کے 3243 موضاجات شدید متاثر ہوئے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اب تک صوبے میں متاثرین کی تعداد 24 لاکھ 52 ہزار 185 لوگ متاثر ہوئے ہیں، جبکہ صوبہ بھر کے مختلف مقامات پر 395 ریلیف کیمپ لگائے گئے ہیں۔