کراچی میں بارشوں کے بعد شہر کے کئی علاقے زیرِ آب،تعلیمی ادارے بند

کراچی میں وقفے وقفے سے جاری ہلکی اور تیز بارش کے باعث ندی نالوں میں طغیانی اور ڈیم اوور فلو ہوگئے، جس کے نتیجے میں متعدد علاقے ڈوب گئے۔ صورتحال کے باعث مختلف علاقوں کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا اور تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

شدید بارشوں کے بعد ملیر، لیاری، سہراب گوٹھ، خمیسو گوٹھ، مچھر کالونی اور ایم نائن سمیت کئی علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوئے۔ مختلف مقامات پر پانی گھروں میں داخل ہوگیا جبکہ سپر ہائی وے سمیت کئی مرکزی شاہراہوں پر ٹریفک کی روانی معطل رہی۔

ٹھڈو ڈیم کے اوور فلو ہونے سے سپر ہائی وے اور ملحقہ آبادیوں میں پانی داخل ہوگیا۔ گلشن حدید لنک روڈ اور نیشنل ہائی وے سے بھی زمینی رابطے ٹوٹ گئے۔ کئی سوسائٹیز میں مساجد کے ذریعے اعلانات کیے گئے تاکہ رہائشی محفوظ مقامات کی طرف منتقل ہوسکیں۔

ریسکیو اور امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔ پاک فوج اور رینجرز کے اہلکار متاثرہ آبادیوں میں کارروائیوں میں مصروف ہیں۔ سعدی ٹاؤن سے 11 افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا جبکہ ملیر اور لیاری ندی میں پھنسے شہریوں کو بھی نکال لیا گیا۔ مقامی افراد کے مطابق بعض گاڑیاں پانی میں بہہ گئیں جن کی تلاش جاری ہے۔

گلستانِ جوہر بلاک 15 میں قائم ایک رہائشی کمپلیکس کے دو بلاکس زمین دھنسنے سے متاثر ہوئے، تاہم پولیس اور ریسکیو ٹیموں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے مکینوں کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا۔

میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مختلف متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور متعلقہ اداروں کو فوری اقدامات کی ہدایت دی۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق ایمرجنسی مراکز قائم کر دیے گئے ہیں اور متاثرہ افراد کو ریلیف کیمپس میں منتقل کیا جا رہا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق بارش کا موجودہ سسٹم شہر سے نکل گیا ہے، تاہم شام تک کہیں کہیں ہلکی بارش کا امکان موجود ہے۔