چیئرمین پی ٹی اے کی برطرفی کا فیصلہ معطل، عہدے پر بحالی

اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمان کو عہدے سے ہٹانے کے فیصلے کو معطل کرتے ہوئے انہیں دوبارہ بحال کر دیا۔

چیئرمین پی ٹی اے کو ہٹانے کے خلاف دائر انٹرا کورٹ اپیل پر جسٹس محمد آصف اور جسٹس انعام امین منہاس پر مشتمل دو رکنی بینچ نے سماعت کی۔ اس موقع پر چیئرمین کے وکیل قاسم ودود، پی ٹی اے کے وکیل سلمان منصور اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل راشد حفیظ عدالت میں پیش ہوئے۔

دوران سماعت پی ٹی اے کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ درخواست میں جو استدعا کی ہی نہیں گئی، عدالت نے اس پر بھی ریلیف دے دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین کو ہٹانے سے پہلے نہ قواعد کو چیلنج کیا گیا اور نہ ہی اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری ہوا، جو ضروری تھا۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے دلائل دیے کہ چیئرمین کی تقرری کے لیے پورے پاکستان سے امیدواروں کا انتخاب کیا گیا، جن میں سے 24 نے کوالیفائی کیا۔ ان کے مطابق اہلیت کے معیار پر سختی سے عمل کیا گیا اور رولز میں تبدیلی وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد کی گئی۔

عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد چیئرمین پی ٹی اے کی برطرفی کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں دوبارہ عہدے پر بحال کرنے کا حکم دے دیا۔