میگزین رپورٹ :
پاک بھارت کرکٹ تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ دونوں ٹیمیں کسی گلوبل ایونٹ میں تین مرتبہ آمنے سامنے آئی ہیں۔ اس سے قبل روایتی حریفوں کے درمیان کسی بھی میگا ایونٹ میں دو سے زائد مرتبہ مقابلہ نہیں ہوا۔ ان تین مقابلوں نے جہاں کرکٹ شائقین کو اپنے سحر میں جکڑ رکھا ہے۔ وہیں براڈ کاسٹرز اور ایونٹ منتظمین نے غیر معمولی ٹی وی اور ڈیجیٹل میڈیا ویور شپ سے کمائی کے تمام سابقہ ریکارڈ توڑ دیے ۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ اس ایونٹ کا آغاز بھارت بھر میں بائیکاٹ مہم کے ساتھ ہوا۔ جہاں انتہا پسند ہندو جماعتوں اور سیاستدانوں نے پاکستان سے کشیدگی کے تناظر میں اپنے عوام کو پاک بھارت میچ ٹی وی اور اسٹیڈیم میں نہ دیکھنے کی اپیل کی۔ تاہم عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق پاک بھارت ٹیموں کے درمیان ہونے والے بیک ٹو بیک سنسنی خیز مقابلوں سے بھارتی کرکٹ فینز نے بائیکاٹ مہم کو یکسر مسترد کردیا۔ جسے بھارتی بورڈ اور براڈ کاسٹرز نے خوب کیش کیا اور اس ایونٹ سے صرف ٹی وی اور ڈیجیٹل ویور شپ سے 1800 کروڑ روپے (پاکستانی کرنسی میں ساٹھ ارب روپے) کمالئے۔
جبکہ ساٹھ ممالک میں ایشیا کپ کے پاک بھارت میچز براہ راست نشر ہونے سے 37 کروڑ سے زائد افراد نے روایتی حریفوں کے درمیان مقابلہ ٹی وی اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ذریعے دیکھا۔ یہ ویور شپ بھارت، پاکستان، بنگلہ دیش، سری لنکا، متحدہ عرب امارات اور دنیا کے دیگر حصوں میں رہنے والے کرکٹ شائقین کی مجموعی تعداد پر مبنی ہے۔ اس میں سب سے بڑی تعداد بھارتی ناظرین کی ہے۔ جو مجموعی طور پر 25 کروڑ سے زائد بتائی جارہی ہے۔ جبکہ دوسرا بڑا نمبر پاکستانی کرکٹ فینز کا رہا۔ جہاں 8 کڑور عوام نے ٹی وی اسکرینز پر ایشیا کپ میں پاک بھارت مقابلے دیکھے۔
رپورٹ کے مطابق ریکارڈ ویور شپ کی وجہ سے اشتہارات کی قیمتیں بھی آسمان سے باتیں کرتی رہیں۔ پاکستان اور بھارت میں ابتدائی دو میچوں کے مقابلے میں فائنل کے ایڈورٹائزمنٹ ریٹ دس گناہ زیادہ رکھے گئے۔ بھارت میں ایشیا کپ فائنل میچ میں لینیئر ٹی وی پر اشتہاری قیمتیں فی دس سیکنڈ 30 لاکھ روپے تک پہنچ گئی تھیں۔ جو گزشتہ ایشیا کپ فائنلز کے اوسط ریٹ سے تقریباً دس سے بیس فیصد زیادہ ہے۔ جبکہ ایشیا کپ کے صرف فائنل میچ میں بھارت میں 28 ارب منٹ کا واچ ٹائم حاصل کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق ایشیا کپ کا کلیدی براڈ کاسٹر سونی پکچرز نیٹ ورکس انڈیا ہے۔ سونی نیٹ ورک نے ایشین کرکٹ کونسل سے 2023ء سے 2031ء تک ایشیا کپ ٹورنامنٹ کے نشریاتی حقوق 170 ملین امریکی ڈالر میں خریدے ہیں۔ مرکزی براڈ کاسٹر کے علاوہ ذیلی براڈ کاسٹرز نے بھی ایشیا کپ نشر کرنے کیلئے حقوق خرید رکھے ہیں۔ جس میں پاکستان کا سرکاری اسپورٹس چینل پی ٹی وی بھی شامل ہے۔ پی ٹی وی کے علاوہ پاکستان کی جانب سے مائیکو تماشا نے بھی اس ایونٹ کے نشریاتی حقوق حاصل کیے ہوئے ہیں۔ جبکہ امریکہ کے وِلو ٹی وی، برطانیہ کا ٹی این ٹی اسپورٹس، بنگلہ دیش کا غازی ٹی وی، امارات کا کرک لائف میکس اور آسٹریلیا کا فوکس اسپورٹس شامل ہیں۔
پاکستان نے2025ء اور 2027ء کے ایشیا کپ کے ٹی وی حقوق 5.2 ملین امریکی ڈالر میں حاصل کیے ہیں۔ جبکہ ڈیجیٹل حقوق کی قیمت تقریباً 4.3 ملین ڈالر تھی۔ پاکستان کا سرکاری اسپورٹس چینل بھی اشتہارات کی مد میں بڑی رقم حاصل کر رہا ہے۔ پاکستانی سرکاری چینل نے پاک بھارت فائنل میچ کیلئے فی دس سیکنڈ اشتہار کے 30 لاکھ روپے سے 55 لاکھ روپے کے ریٹ طے کیے ہیں۔ جبکہ عام میچز میں دس سیکنڈ کے اشتہار کے نرخ 5 سے 10 لاکھ روپے تک مقرر کیے گئے۔
پاکستانی چینل کو بھارت کے خلاف ابتدائی دو میچوں میں اشتہارات کی مد میں سات ارب روپے کی آمدنی ہوئی۔ دوسری جانب تماشا نے پاکستان کے صفِ اول کے ڈیجیٹل اسپورٹس پلیٹ فارم کے طور پر اپنی ساکھ کو مزید مضبوط کر لیا ہے۔ انتہائی متوقع پاک بھارت ایشیا کپ مقابلے کے لیے اس اسپورٹس پلیٹ فارم نے 1 کروڑ (10 ملین) سے زائد منفرد صارفین کو اپنی طرف متوجہ کیا۔ ویور شپ میں یہ اضافہ اس بات کو واضح کرتا ہے کہ بڑے کھیلوں کے ایونٹس کیلئے لوگوں کو اکٹھا کرنے میں ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کا اثر و رسوخ کس قدر بڑھ رہا ہے۔
اتنے بڑے لائیو ایونٹ کو بغیر کسی رکاوٹ کے نشر کرنے کی تماشا کی صلاحیت پاکستان میں کھیلوں کے دیکھنے کے انداز میں آنے والی تبدیلیوں کی عکاسی کرتی ہے۔ اب شائقین صرف ٹیلی ویذن اسکرینوں تک محدود نہیں رہے۔ بلکہ وہ جہاں کہیں بھی ہوں، ایکشن سے جڑے رہنے کیلئے موبائلز اور اسمارٹ پلیٹ فارمز کا رخ کر رہے ہیں۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos