پشاور: خیبرپختونخوا کے وزیر اعلٰی علی امین گنڈاپور نے منگل کے روز پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیرِ اعظم عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کے بعد ایک ویڈیو پیغام جاری کیا جس میں انھوں نے الزام لگایا کہ پی ٹی آئی کو تقسیم کرنے میں علیمہ خان کا بنیادی کردار ہے۔
بدھ کے روز جاری ہونے والی ویڈیو میں علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ ان کی عمران خان سے کافی عرصہ بعد ملاقات ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ بجٹ سے پہلے کابینہ میں تبدیلیوں سے متعلق اسد قیصر اور شہرام ترکئی سے مشاورت ہوئی تھی اور گذشتہ روز عمران خان سے یہ معاملہ زیر بحث آیا اور اہم فیصلے کیے گئے جس کے بعد صوبائی وزرا عاقب اللہ خان اور فیصل ترکئی کو ان فیصلوں سے آگاہ کیا۔ ’دونوں وزرا نے فیصلوں سے اتفاق کرتے ہوئے استعفے دے دیے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ یہ معمول کی باتیں ہیں اور کابینہ میں مزید تبدیلیوں کا امکان ہے۔
علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ گذشتہ کچھ عرصے سے عمران خان کی ان کی بہنوں کی ملاقاتیں ہو رہی تھیں اور ان ہی کے ذریعے ہدایات آرہی تھیں۔
وزیرِ اعلیٰ کا کہنا تھا کہ انھوں نے عمران خان کو آگاہ کیا کہ پچھلے چند ماہ میں کیا ہوتا رہا۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ پارٹی میں بہت تقسیم آچکی ہے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بجٹ کے معاملہ پرانھیں، صوبائی کابینہ اور ایم پی ایز کو غدار قرار دے کر مہم چلائی گئی۔
وزیرِ اعلیٰ کا کہنا تھا کہ انھوں نے عمران خان کو بتایا کہ مائنس عمران خان مہم کی بنیاد پر پارٹی میں تقسیم پیدا کرنے میں علیمہ خان کا بنیادی کردار ہے اور اسی وجہ سے پارٹی میں مایوسی پھیل رہی ہے۔
علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا انھوں نے عمران خان کو آگاہ کیا ہے کہ کچھ وی لاگرز پارٹی کو نشانہ کرکے اس میں تقسیم پیدا کر رہے ہیں۔ انھوں نے الزام لگایا کہ علیمہ خان کے ان وی لاگرز سے رابطے ہیں اور وہ انھیں روکنے کی بجائے شہ دے رہی ہیں۔
ویڈیو میں علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ انھوں نے عمران خان کو بتایا کہ صحافی اور ان کے قریبی رشتہ دار حفیظ اللہ نیازی وزیر اعظم علیمہ خان کے عنوان سے مضمون لکھ رہے ہیں۔
انھوں نے مزید دعویٰ کیا کہ پارٹی کا چیئرپرسن بنانے سے متعلق مہم بھی چلائی جارہی ہے۔
’میں نے خان صاحب کو بتایا کہ ان کا ہرفیصلہ ہمیں قبول تھا، ہے اور رہے گا۔ لیکن اس طرح کی مہم اور تقسیم سے تحریک کو نقصان پہنچ رہا ہے۔‘
علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ اگر عمران خان صاحب فیملی میں سے کسی کو چیئرپرسن بناتے ہیں تو ہمیں اعتراض نہیں۔ ’فیملی کا فرد ہمیں کسی اور سے زیادہ قابل قبول ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیرِ اعظم کو معلوم ہے کہ 26 نومبر کو کیا ہوا، انھیں ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے تمام تفصیلات سے آگاہ کر رکھا ہے۔
علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ انھوں نے عمران خان سے کہا کہ ایسے احکامات دیں جس سے پارٹی متحد ہو۔
وزیرِ اعلیٰ کا کہنا ہے کہ جن لوگوں کو نو مئی کے واقعات پر سزائیں ہوئیں وہ ان مقامات پر موجود نہیں تھے۔
انھوں نے دعویٰ کیا کہ علیمہ خان کا بیٹا وہاں موقع پر موجود تھا لیکن اس کی تین دن میں ضمانت ہو گئی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ انھوں نے سابق وزیرِ اعظم کو بتایا ہے کہ جو بھی اداروں سے رابطے میں ہے وہ ان کے مشن کو نقصان پہنچا رہا ہے۔
علی امین گنڈاپور نے مزید دعویٰ کیا کہ ان کی معلومات کے مطابق ایم آئی علیمہ خان کو مدد فراہم کر رہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انھوں نے اپنے لیڈر کو سب سچ بتا کر ان سے وفاداری کا ثبوت دیا ہے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos