آزاد کشمیر کے وزیراعظم چودھری انوارالحق نے کہا ہے کہ مسائل کا پُرامن حل صرف مذاکرات کے ذریعے ممکن ہے، اس لیے عوامی ایکشن کمیٹی کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ احتجاج ختم کرکے بات چیت کا راستہ اختیار کرے۔
اسلام آباد میں وفاقی وزیر ڈاکٹر طارق فضل چودھری کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ تشدد اور اشتعال انگیزی سے کسی مسئلے کا حل نہیں نکلتا بلکہ انسانی جانوں کا نقصان ہوتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حالیہ واقعات میں تین پولیس اہلکار جان کی بازی ہار گئے جبکہ 100 کے قریب زخمی ہوئے، جو انتہائی افسوسناک ہے۔
چودھری انوارالحق نے کہا کہ حکومت تیار ہے کہ ایکشن کمیٹی کے رہنما مظفرآباد یا راولاکوٹ جہاں چاہیں مذاکرات کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے، ہم چاہتے ہیں کہ سب معاملات پُرامن طور پر حل ہوں۔‘‘
ڈاکٹر طارق فضل چودھری نے بتایا کہ حکومت نے پہلے بھی ایکشن کمیٹی کے بیشتر مطالبات تسلیم کیے تھے، جن میں گندم، بجلی اور بلدیاتی امور سے متعلق مسائل شامل ہیں۔ پولیس کے مقدمات واپس لینے اور معطل سرکاری ملازمین کی بحالی پر بھی اتفاق ہوا تھا۔ ان کے مطابق 12 گھنٹے طویل مذاکرات میں تقریباً 90 فیصد مطالبات منظور کیے گئے، تاہم چند نکات جیسے وزرا کی تعداد میں کمی اور مہاجرین کی نشستوں کا معاملہ آئینی ترمیم سے جڑا ہوا تھا، اس لیے فوری حل ممکن نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ 29 ستمبر کو پُرامن احتجاج کی کال دی گئی تھی لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ صورتحال پرتشدد ہوگئی۔ ان کا کہنا تھا کہ "ہم اب بھی بات چیت کے ذریعے حل چاہتے ہیں کیونکہ تشدد جنت نظیر وادی کے حالات کو خراب کرتا ہے اور اس کا کوئی فائدہ نہیں۔”
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos