تحریک مزاحمت حماس نے مجوزہ امن منصوبے پر ذمہ دارانہ اور باوقار ردعمل دیا ہے، جو فلسطینی عوام کی امنگوں اور حماس کی بصیرت کی عکاسی کرتا ہے۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ حماس عارضی نہیں بلکہ مستقل جنگ بندی چاہتی ہے اور قیدیوں کے تبادلے کے لیے مناسب حالات کی فراہمی کی بات بالکل جائز ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی فوج کا مکمل انخلا اور فلسطینی ٹیکنوکریٹس کی قیادت پر مشتمل انتظامی سیٹ اپ بھی جائز مطالبہ ہے، اور ان تمام امور پر ثالثوں کے ذریعے تفصیلی مذاکرات ہوں گے۔
حافظ نعیم الرحمان نے زور دیا کہ پاکستان سمیت تمام مسلم ممالک کو حماس کے موقف کا خیرمقدم کرنا چاہیے، کیونکہ یہ تحریک ایمان، ثابت قدمی، سیاسی تدبر اور سفارتی مہارت کی مکمل تصویر پیش کرتی ہے۔ اتنے نازک حالات میں حماس کی استقامت انسانیت کا قیمتی سرمایہ ہے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos