اسلام آباد: عالمی بینک نے اپنی تازہ رپورٹ میں خبردار کیا ہے کہ حالیہ سیلاب کے باعث پاکستان کی معاشی ترقی کی رفتار سست اور مہنگائی کی شرح میں اضافے کا خدشہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال پاکستان کی شرحِ نمو 2.6 فیصد رہنے کا امکان ہے، جبکہ حکومت نے ترقی کا ہدف 4.2 فیصد مقرر کیا تھا۔ عالمی بینک کا کہنا ہے کہ سیلاب کے بعد معاشی بحالی کا عمل سست پڑ سکتا ہے اور اس کے اثرات آئندہ مالی سال تک برقرار رہیں گے۔
ادارے نے تخمینہ لگایا ہے کہ زرعی پیداوار میں 10 فیصد تک کمی متوقع ہے، خاص طور پر چاول، گنا، کپاس، گندم اور مکئی کی فصلیں بری طرح متاثر ہوئیں۔ اس کے نتیجے میں خوراک کی ترسیل اور مالیاتی توازن پر دباؤ بڑھے گا، جبکہ مالیاتی خسارہ 5.5 فیصد تک جانے کا خدشہ ہے۔
عالمی بینک نے پیش گوئی کی ہے کہ مہنگائی 7 فیصد سے تجاوز کرسکتی ہے اور رواں مالی سال غربت کی شرح 44 فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔ تاہم، اگلے مالی سال ایک فیصد کمی متوقع ہے بشرطیکہ محصولات میں اضافہ، اخراجات میں کمی اور زرعی شعبے کی بحالی ممکن بنائی جائے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اصلاحاتی پالیسیوں کے تحت ٹیرف میں کمی سے برآمدات بڑھنے کا امکان ہے، اگرچہ سیلاب سے برآمدات متاثر ہوں گی، تاہم ترسیلاتِ زر اور تیل کی کم قیمتیں** توازن برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔
—
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos